اسلام آباد (رائٹرز) تحفظ پاکستان بل کی منظوری سے سکیورٹی فورسز کو دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے جو وسیع اختیارات دیے گئے ہیں۔ اس پر انسانی حقوق کے بعض رہنمائوں اور ارکان پارلیمنٹ نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ سینیٹر افراسیاب خٹک کا کہنا ہے کہ اپوزیشن سینیٹرز کی جانب سے بعض ترامیم کے باوجود یہ ایک انتہائی سخت قانون ہے۔ دو سال بعد جب اس کی تجدید کا معاملہ آیا تو ہم یہ معاملہ دوبارہ اٹھائیں گے۔ پیپلز پارٹی کے میڈیا ایڈوائزر فواد چودھری کا کہنا ہے کہ پرانے قانون کو درست طریقے سے استعمال نہیں کیا گیا اور مجھے شک ہے کہ نئے قانون کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو گا۔