مظفر آباد (آن لائن) آر ایس ایس اور شیو سینا جیسی شدت پسند تنظیموں کے پرچارک، مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خون سے ہولی کھیلنے والے بھارتی وزیر اعظم کا دورہ کشمیر، کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف۔ ان خیالات کا اظہار متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سید صلاح الدین نے کہا کہ نریندر مودی اس ملک کی قیادت کر رہے ہیں جس کے حکمرانوں نے کشمیریوں کی جائز جدوجہد آزادی کو کو ختم کرنے کیلئے انتہائی غیرانسانی اور جابرانہ طرز طریقے استعمال کر کے، ہٹلر، مسولینی اور چنگیز خان کی یاد تازہ کر دی۔ اپنے چہروں پر جمہوری نقاب پہن کے، ہر آمرانہ حربہ اختیار کیا۔ کشمیری پنڈت بھائیوں کوجگ موہن سازشی فامولے کے ذریعے پہلے اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا گیا اور اب اس طرح واپس لانے اور یہاں پر بسانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ نہ صرف وہ بلکہ وادی کی مسلم آبادی ہمیشہ ہمیشہ کیلئے احساس عدم تحفظ کا شکار رہے گی۔ کشمیری پنڈت ضرور اپنے گھروں کو واپس آئیں ہم انہیں خوش آمدید کہیں گے لیکن نریندر مودی منصوبے سے نفرتیں بڑھیں گی اور اسکے نتائج انتہائی خوفناک ہونگے۔ اسی طرح 1947ء کے شرنارتھیوں کو یاست کے شہریوں کا درجہ دینے کا منصوبہ بھی نریندر مودی حکومت کے ایجنڈے میں شامل ہے تاکہ ریاست کا مسلم اکثریتی تشخص ختم ہو سکے انشاء اللہ ایسی کوششوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائیگا اور تحریک آزادی کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی نریندر مودی کی دیرینہ خواہش کو ناکام بنادیا جائیگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ 1947ء کے شرنارتھیوں کور یاست کے شہریوں کا درجہ دینے اور وادی میں مفرور پنڈتوں کی اسرائیلی طرز پر نئی بستیاں تعمیر کرنے کی کسی بھی صورت میں اجازت نہیں دی جائیگی۔ متحدہ جہاد کونسل کے اجلاس میں 4جولائی کو حریت پسند رہنمائوں کی طرف سے دی گئی کال کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا اور کشمیری حریت پسند قیادت سے اپیل کی گئی کہ وہ آپسی معمولی اختلافات کو بھلا کر، بھارتی ریشہ دوانیوں کا مقابلہ کرنے کیلئے مکمل ہم آہنگی کا مظاہرہ کریں۔ اجلاس میں تحریک آزادی کی کامیابی کیلئے ہر سطح پر جدوجہد کو مذید تیزتر کرنے کے عزم کو دہرایا گیا اور کشمیری قوم کو یقین دلایا گیا کہ کہ مجاہدین کشمیر خون کے آخری قطرے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔