اسلام آباد (جاوید الرحمن/ دی نیشن رپورٹ+ وقائع نگار خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی جسے عمومی طور پر فرینڈلی اپوزیشن کہا جاتا ہے، اس کا کہنا ہے کہ حکمران مسلم لیگ ن خود اپنا جہاز ڈبونا چاہتی ہے، ہمیں مسلم لیگ کی اقتدار سے واپسی پر خوشی ہوگی۔ سینٹ میں اپوزیشن لیڈر اعتزاز احسن نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی ناقص کارکردگی کے باعث ڈگمگا رہی ہے اور اپوزیشن اس کی حمایت کرنے کو تیار نہیں۔ پی ٹی آئی کے دھرنے میں حکومت کی حمایت کا خصوصی طور پر ذکرکئے بغیر انہوں نے کہا کہ ایک نازک مرحلے پر پیپلز پارٹی نے صرف جمہوری سیٹ اپ بچانے کے لئے وفاقی حکومت کی حمایت کی۔ اسلام آباد سے وقائع نگار خصوصی کے مطابق مشترکہ پریس کانفرنس میں پیپلز پارٹی کے رہنمائوں چودھری اعتزاز احسن ، مراد علی شاہ اور عمران لغاری نے کہا ہے کہ سندھ پورے پاکستان سے زیادہ بجلی کے بل ادا کررہا ہے ، بجلی بحران کا حل سندھ میں ہے، سندھ کے پرائمری اور مڈل سکولوں کو اوور بلنگ کرتے ہوئے کروڑوں روپے کے بل بھیجے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیسکو اور لیسکو کو سندھ کے حوالے کیا جائے ، پنجاب میں منصوبے تو راتوں رات بن جاتے ہیں لیکن سندھ کے منصوبوں کو کھٹائی میں ڈالا جا رہا ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ سندھ حکومت کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اگر پنجاب کے منصوبے ہوں تو پی سی ون تیار ہونے سے پہلے ہی فنڈ مہیا کردیئے جاتے ہیں۔ سندھ میں ونڈ انرجی کے منصوبوں کو مؤخر کیا جارہا ہے۔ خواجہ آصف نے عدلیہ کے ذریعے رینٹل پاور پراجیکٹ ختم کردیا جبکہ رینٹل پاور کا ریٹ چودہ روپے فی یونٹ پڑتا تھا حکومت نندی پور پاور پراجیکٹ پراکتالیس روپے فی یونٹ کے حساب سے بجلی پیدا کررہی ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت اگر کوئلے سے بجلی پیدا کرنے میں سنجیدہ ہے تو کوئلے کی سب سے بڑی کان تھر میں موجود ہے، ونڈ انرجی کوریڈور 50 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ پنجاب نے 2354 میگا واٹ بجلی استعمال کی جس کا بل 11.6 ارب روپے ادا کیا سندھ نے کراچی کے علاوہ 417 میگا واٹ بجلی استعمال کی جس کا بل 16.5 ارب روپے ادا کیا صوبہ سندھ پورے پاکستان سے زیادہ بجلی کے بلوں کی رقم ادا کررہا ہے جبکہ بجلی کا استعمال پنجاب سے بہت کم ہے کنڈے ڈالنے کی خبریں افسانی کہانیاں ہیں ایسے کنڈے تو پنجاب بلوچستان اور خیبر پی کے میں بھی لگے ہوں گے اگر حکومت نے ناانصافی ختم نہ کی تو ہم دھرنے دینے سے بھی گریز نہیں کرینگے۔انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کے ترقیاتی منصوبے نظرانداز کررہی ہے، سندھ کے انفرا سٹرکچر، پاور سیکٹر اور دوسرے منصوبوں کو کوئی اہمیت نہیں دے رہی۔