کابل(اے ایف پی/ رائٹرز) نئے افغان طالبان امیر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کہا ہے کہ امریکہ افغانستان سے اپنا قبضہ فوری ختم کرے۔ واشنگٹن بےجا طاقت کے استعمال کرنے کی بجائے حقائق تسلیم کرے اور یہاں سے نکل جائے۔فتح ہماری ہوگی۔ مئی میں طالبان کے امیر منتخب ہونے کے بعد ہفتہ کو جاری کیے جانیوالے اپنے پہلے پیغام میں انہوں نے امریکہ سے افغانستان پر اپنا قبضہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ملا ہیبت اللہ نے کہا کہ امریکہ طاقت کے بے جا استعمال اور مظاہرے کی بجائے حقائق تسلیم کرتے ہوئے اپنا قبضہ ختم کرے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حملہ آوروں کو اس کے اتحادیوں کو ہمارا پیغام ہے کہ افغانستان کے مسلمان شہری نہ آپ کی طاقت اور نہ ہی آپ کی جنگی حکمت عملی سے خوفزدہ ہیں۔ وہ آپ کے مقابلے میں شہادت کو اپنی زندگی کا ایک عظیم مقصد خیال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی افغانستان میں اپنی افواج کی مدت میں توسیع یا فوجی حکومت میں اضافے کے ذریعے ہمارا عزم اور جہادی جدوجہد متاثر نہیں کرسکتے۔ اخونزادہ نے مزید کہا کہ آپ کا سامنا کسی گروپ یا دھڑے سے نہیں بلکہ ایک قوم سے ہے ، آپ فاتح نہیں ہوں گے۔ بی بی سی کے مطابق طالبان کے سپریم لیڈر کا پہلا پیغام عیدالفطر سے پہلے سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ طالبان اقتدار پر اجارہ داری نہیں چاہتے لیکن مغرب کی حمایت یافتہ افغان حکومت کو اسلامی قانون کے مطابق امن کے لیے مصالحت کے ابتتائی مرحلے کے طور پر مغرب سے لازماً تعلقات توڑنا پڑیں گے۔ رائٹرز کے مطابق ملا ہیبت اللہ نے کہ کہ امریکہ کی حمایت کرنے والے ایسے ہی ہیں جنہوں نے سوویت یونین اور برطانیہ کی حمایت کی تھی۔
ملا ہیبت اللہ