سرینگر(اے این این) مقبوضہ کشمیر کے علاقے پکھر پورہ میں مجاہدین کا پولیس پارٹی پر حملہ ،ایک اہلکار ہلاک،5زخمی، پولیس چوکی تباہ، بھارتی اہلکار اسلحہ چھوڑ کر فرار۔ ادھر پلوامہ میں دو مجاہدین کی شہادت کے خلاف ہڑتال، دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے،نوجوانوں کا فورسز پر پتھراو¿،جوابی کارروائی میں لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا جبکہ کنٹرول لائن پر بھارتی فوج نے دراندازی کی کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے جس کی آڑ میں گھر گھر تلاشی کے دوران خواتین اور بچوں پر تشدد کی اطلاعات ہیں ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے علاقے پکھر پورہ میںقائم خانقاہ سید علی عالی بلخی کے باہر مجاہدین کی فائرنگ سے پولیس کا ایک اہلکار ہلاک ہو گیا جبکہ ایک آفیسر سمیت3اہلکار اور دو شہری زخمی ہوئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ پولیس چوکی سے وابستہ دیگر اہلکاروں نے جان بچانے کے لئے ہسپتال میں پناہ لینے کی کوشش کی تاہم مشتعل نوجوانوں نے ان پر سنگباری کرکے انہیں ہسپتال سے بھاگ جانے پر مجبور کردیا جس کے بعد وہ ایک پرائیویٹ سکول کی عمارت میں داخل ہوئے اور وہاں چھپ کر جان بچائی وہاں بھی لوگوں نے انھیں آ لیا اور سکول کی عمارت کو گھیرے میں لے کر پتھراو¿ کیا، بھارتی اہلکار اسلحہ چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ مجاہدین کی تلاش کی آڑ میں گھر گھرتلاشی لی گئی اس دوران چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال ہونے کے ساتھ ساتھ خواتین اور بچوں کو بھارتی فوجیوں کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنانے کی بھی اطلاعات ہیں ۔ فوج کی مزید کمک کی مدد سے وسیع جنگلات کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور آخری اطلاع ملنے تک تلاشی کارروائی جاری تھی۔ ادھر پلوامہ میں شہید مجاہدین کی یاد میں تعزیتی ہڑتال رہی۔ کئی علاقوں میں اس وقت تشدد بھڑک اٹھا جب نوجوانوں نے فورسز پر پتھرا و¿کیا ۔جوابی کارروائی کے دوران فورسز نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کے ساتھ ساتھ ٹیر گیس شیلنگ اور مرچی گیس کا استعمال کیا جبکہ کئی مقامات پر فورسز کو مشتعل مظاہرین پر قابو پانے کیلئے ہوا میں گولیوں کے کئی راو¿نڈ زبھی چلانے پڑے۔ پلوامہ میں کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی جھڑپوں میں متعدد اہلکاروں سمیت کئی افراد زخمی ہوئے۔حریت رہنماﺅں میر واعظ اور یاسین ملک نے بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنڈتوں کی آبادکاری،سینک کالونیوں اور صنعتی پالیسی واضح طور پر سامنے نہ آئی تو بڑی احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی،ریاست جموں و کشمیر ملت اسلامیہ کا وہ حصہ ہے جو کبھی بھی الگ نہیں ہوسکتی۔ مسئلہ کشمیر کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ مفتی اور مودی سرکار جان لیں ہر عمل کا رد عمل ہو گا،کانٹے بو کر پھولوں کی امید رکھنا بے وقوفی کے سوا کچھ نہیں ۔ سرکردہ حریت رہنماءاور سالویشن موومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبر بٹ کو پولیس ایس او جی نے گرفتار کرکے نامعلوم جگہ پہنچایا۔ پارٹی ترجمان نے ایس او جی کی اس کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور اسے سرکاری دہشت گردی سے تعبیر کرتے ہوئے برہمی کا اظہار کیا۔
کشمیر