اسرائیل کا وجود بڑی طاقتوں کی سازش کا شاخسانہ ہے: پروفیسر بنجمن یشیوا

نیویارک (نیٹ نیوز) معروف سکالر پروفیسر بنجمن یشیوا نے کہا ہے اسرائیل کا وجود اور فلسطین پر ظالمانہ قبضہ اس دور کی بڑی طاقتوں کی سازشوں کا شاخسانہ ہے۔ مسلمانوں کے قبلہ اوّل کی آزادی اگر مسلمانوں کو مقصود ہے تو پھر تمام مسلمان ممالک کو یکجا ہو کر اسرائیل کے خلاف ا±ٹھ کھڑا ہونا چاہیئے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کچھ عرب ممالک کی دوہری پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر اسرائیل کی ظالم ریاست کے ناجائز قیام سے لیکر اب تک کا تقابلی جائزہ لیا جائے تو واضح ہو جائیگا کہ کونسی غیر مسلم اور کونسی مسلم طاقتیں اسکی پشت پناہی پر تھیں اور آج بھی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بہت سے عرب ممالک پسِ پردہ اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ تاریخ کے استاد بھی ہیں اور انہوں نے اس موضوع پر کئی تحقیقی مقالے لکھے ہیں اور انہوں نے امریکی حکام کو بھی باور کروانے کی کوشش کی ہے کہ فلسطین کے اصل مالک فلسطینی مسلمان باشندے ہیں ، اسرائیل نہیں۔ ایک وقت آئیگا کہ بڑی طاقتیں ضرور اپنی غلطی تسلیم کرینگی کہ انہوں نے اسرائیل کو کیوں اجازت دی کہ وہ انکی جانوں سے کھیلے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ انصاف نہیں ہو گا ا±س وقت تک دنیا حقیقی عدل و انصاف سے محروم رہیگی۔
پروفیسر بنجمن یشیوا

ای پیپر دی نیشن