نیو یارک (نیٹ نیوز) امریکی جاسوس ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ قید کے دوران روزانہ مرغی کا سالن کھلانا کسی تشدد سے کم نہ تھا، 24گھنٹے بتی جلا کر رکھی جاتی جس سے سونے میں دشواری ہوتی تھی۔ تہلکہ خیز انکشافات سے بھر پور ریمنڈ ڈیوس کی کتاب’’ دی کنٹریکٹر‘‘ کے مزید اقتباسات سامنے آ گئے جس کے مطابق کتاب میں ایک جگہ ریمنڈ ڈیوس کہتے ہیں کہ پاکستان میں قید کے دوران ان پر جسمانی تشدد تو نہیں کیا گیا لیکن انہیں روزانہ دو بار مرغی کا سالن کھلایا جاتا تھا، جو خود کسی تشدد سے کم نہ تھا۔ اپنی کتاب میں ریمنڈ ڈیوس نے دعویٰ کیا ہے کہ قید کے دوران24گھنٹے بتی جلا کر رکھی جاتی، سرد راتوں میں گرم پانی دیا جاتا نہ بیٹر، ریمنڈ ڈیوس نے اس بات کا اعتراف بھی کیا ہے کہ انہیں کبھی مارا پیٹا نہیں گیا۔ قید کے دوران اپنے خوف و خدشات کا ذکر کرتے ہوئے ریمنڈ ڈیوس کہتے ہیں کہ ایسا وقت بھی آیا جب رہائی کے بارے میں مکمل مایوس ہو گیا اور محسوس ہوا کہ ان کے ہم وطنوں نے انہیں بھلا دیا ہے، وہ اپنے بیٹے کو کبھی نہیں دیکھ پائیں گے۔ریمنڈ ڈیوس نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے اسے سفارتی استثنیٰ دینے سے انکار کردیا تھا۔ اپنی کتاب میں انہوں نے انکشاف کیا کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری، شاہ محمود قریشی کو دوست قرار دیتے تھے تاہم میری رہائی کیلئے شاہ محمود قریشی نے دوستوں جیسا برتائو نہیں کیا بلکہ اس کے برخلاف میری رہائی کے خلاف ڈٹ گئے تھے۔