تئیس سال سے تماشا لگا ہے جسے اب ختم ہونا چاہیے،عمران خان سےکوئی اور تماشا کرا رہا ہے, مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو اپنی ساکھ ثابت کرنا ہو گی: اسحاق ڈار

وزیراعظم کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز کی پیشی کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار بھی پہلی بار مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے رو برو پیش ہوئے.پیشی کے بعد میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ جو سوالات پوچھے گئے ان کے جوابات دیئے،مشرف دور میں بدنیتی پر مبنی ریفرنسز بنائے گئے,تئیس سال سے تماشا لگا ہے جسے اب ختم ہونا چاہیے، وزیراعظم نواز شریف کا کسی جگہ پر نام نہیں،جن کاغذات میں پکوڑے تقسیم کئے جاتے ہیں وہ پیش کئے جارہے ہیں.

اسحاق ڈار نےکہاکہ افتخارچودھری کے خلاف جو کیس مشرف نے بنایا، ججز نے پھینک دیا،افتخارچودھری اوروزیراعظم کیلئے الگ الگ طریقہ کارکیوں ہے,نوازشریف کے خلاف سیاسی مخالفین سازشیں کر رہے ہیں، مریم نواز شریف میری بیٹیوں کی طرح ہے،،مران خان کی بہنوں کو طلب کیا جاتا تو بھی مجھے افسوس ہوتا,مریم نواز کو بلانے کی بجائے سوالنامہ ارسال کیا جائے،اس معاملے کاسپریم کورٹ نوٹس لے.
اسحاق ڈار نے کہا کہ عمران خان بولتے ہیں پیسا باہر بھیجا گیا, وہ اپنے دائیں بائیں اے ٹی ایم مشینوں کو دیکھیں، وہ کس منہ سے نواز شریف کے خلاف 62 اور63 کی بات کرتے ہیں۔ان کاکہناتھاسربراہ پی ٹی آئی جاہل، جھوٹے، بزدل اور ٹیکس چور ہیں، ان کا جھوٹ ان کے منہ پر آئے گا صرف سچ باقی رہے گا.

اسحاق ڈارکاکہناتھا کہ جے آئی ٹی کو اپنی ساکھ ثابت کرنا ہوگی، جس بیان کی بات کی جارہی ہے وہ میرے ہاتھ سے نہیں لکھا گیا, عمران بتائیں ان کی وفاداری پاکستان کیساتھ ہے یا یہودیوں کے ساتھ،ان کا کردار یہ تھا کہ بینظیر کیخلاف بھی باتیں کیں۔

ای پیپر دی نیشن