کراچی (نیوزرپورٹر) دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن و نگران پاکستان انتظامی کابینہ حاجی محمد شاہد عطاری نے کہا ہے کہ امام بخاری رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے طلب علم کے دوران بسا اوقات سوکھی گھاس کھا کر بھی وقت گزارا ،آپ رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ کبھی کبھار ایک دن میں عام طور پر صرف دو یا تین بادام کھایا کرتے تھے ،ایک مرتبہ آہ بیمار ہوگئے تواطباء نے بتایاکہ سوکھی روٹی کھا کھا کر ان کے انتڑیاں سوکھ چکی ہیں ،اس وقت آپ رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے بتایا کہ وہ چالیس سال سے خشک روٹی کھار ہے ہیں اور اس عرصے میں سالن کو بالکل ہاتھ نہیں لگایا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ میں اجتماع سے بیان کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آج ہمارا معاشرہ دنیاوی علوم وفنون کی ڈگریوں اور حصول مال کی خاطر شب وروز کوششوں میں مصروف عمل دکھائی دیتا ہے ،مگر دینی مدارس وجامعات میں بہترین اور مفت سہولیات کے باوجود پڑھنے والوں کی تعداد انتہائی کم نظر آتی ہے اور حال یہ ہے کہ ہماری اکثریت شریعت کے بنیادی فرائض وواجبات سے غافل نظر آتی ہے ۔ حاجی محمد شاہد عطاری نے کہا کہ علم دین سیکھنا کسی ایک خاص گروہ کا کام نہیں بلکہ اپنی اپنی ضرورت کے مطابق علم سیکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے ،لیکن نہایت افسوس کی بات ہے کہ آج مسلمانوں کی اکثریت علم دین سے دور نظر اتی ہے، کسی کو وضو کرنا نہیں آتا تو کسی کو غسل کا طریقہ معلوم نہیں ،کوئی نماز کے فرائض صحیح ادا نہیں کرتا ،تو کوئی واجبات سے ناواقف ہے،کسی کی قرات درست نہیں تو کسی کا سجدہ غلط ہے اوریہی حال دیگر عبادات کا بھی ہے توفرض علوم کا حال کیا ہوگا ؟ انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں ہر شخص پر ضروری ہے خود بھی علم دین سیکھے اور جواس کے زیراثرہیں انہیں بھی علم دین سیکھنے کی طرف راغب کرے اورجنہیں خود سکھا سکتا ہے انہیں سکھائے۔