پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی تشکیل غیر آئینی، ہائیکورٹ نے تحلیل کردیا

Jul 03, 2018

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈپنجاب کی تشکیل کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے تحلیل کر دیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے محفوظ کیا گیا 13 صفحات پر مشتمل فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی تشکیل آئین کے آرٹیکل ایک سو انتالیس کی ذیلی شق تین کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے فیصلے میں کہا پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی تشکیل رولز آف بزنس 2011سے متصادم ہے، عدالت نے پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ تحلیل کرتے ہوئے بورڈ کے تمام اختیارات محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ پنجاب کو تفویض کر دئیے، عدالت نے نئے بورڈ کی تشکیل آئین اور رولز آف بزنس سے مشروط کر دی، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی تشکیل کے خلاف درخواست حسین حیدر کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر سید محمد جاوید اقبال جعفری نے موقف اختیار کیاکہ قانون کے تحت پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کو ختم کر کے محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ تشکیل دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے اربوں روپے کے بجٹ کونام نہادبورڈ کے ذریعے پراجیکٹس میں لگانے اور غیر قانونی بھرتیاں کرنے کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ قانون کے برعکس پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ تشکیل دیتے ہوئے چئیرمین جہانزیب خان کی تعیناتی غیرقانونی طور پر کی گئی، انہوں نے استدعا کی تھی کہ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ جہانزیب خان کی تعیناتی کالعدم قرار دی جائے۔ اس کیس میں سرکاری وکیل نے جواب داخل کراتے ہوئے کہا تھا پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ انتظامی طور پر قائم کیا گیا۔

مزیدخبریں