پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی مندی کا رجحان برقرار رہااوردن بھر کاروبار حصص میں اتارچڑھائو کی صورتحال رہی۔شیئرز کی فروخت کا دباؤ بڑھنے کے باعث50.46فی صد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی
گئی جس سے مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں33ارب83کروڑ 24لاکھ روپے سے زائدکی کمی ہوئی البتہ حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری سرگرمیاں پیر کے مقابلے میں بہتر لیکن عمومی طور پر مایوس کن رہیں ۔ گزشتہ روزٹریڈنگ کا آغاز مثبت زون میں ہوا اورابتدائی اوقات میںسرمایہ کاروں نے منافع بخش کمپنیوں کی حصص خریداری کی جس کے نتیجے میں معمولی تیزی دیکھنے میں آئی اور ایس 100انڈیکس ٹریڈنگ41749پوائنٹس کی بلند سطح پر پہنچ گیا لیکن بعد ازاں پرافٹ ٹیکنگ رجحان بڑھ گیا جس کے زیر اثر تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی اور ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر انڈیکس41513 پوائنٹس کی نچلی سطح پر آگیا بعد میں ریکوری آئی اور سرمایہ کاروں کی جانب سے نچلی سطح پر خریداری سے مزکورہ سطح سے انڈیکس اوپر آگیا لیکن مجموعی طور پر مندی کے اثرات غالب رہے اورمارکیٹ کے اختتام پر کے ایس ای100انڈیکس169.63پوائنٹس کی کمی سے 41564.42پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا ۔ کے
ایس ای 30انڈیکس 118.05پوائنٹس کی کمی سے 20405.09پوائنٹس ،کے ایم آئی30انڈیکس327.58پوائنٹس کی کمی سے70301.40پوائنٹس اورکے ایس ای آل شیئرز انڈیکس97.03پوائنٹس کی کمی سے30329.70پوائنٹس پر بند ہوا ۔فوجی فوڈز،صدیق سنزٹن،دیوان سیمنٹ، پاک الیکٹران ،اینگرو پولیمر ،پاک ریفائنری ،اینگرو پولی اور فوجی سیمنٹ کے حصص کی سرگرمیاں بھی نمایاں رہیں۔منگل کومجموعی طور پر321کمپنیوں کے حصص کا کاروبار ہوا جن میں136کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ اسکے مقابلے میں162کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 23میں استحکام رہا۔دوسری جانب حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری سرگرمیاں 10کروڑ40لاکھ 81ہزار شیئرز تک محدود وہیں جو پیر کے8کروڑ45لاکھ 4ہزار630شیئرزکے
مقابلے میں بہتر لیکن گزشتہ پانچ ٹریڈنگ سیشنز کے اوسط یومیہ ٹرن اوور کے لحاظ سے کم ہے۔بیشتر کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میںکمی آنے کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت میں33ارب83کروڑ 24لاکھ روپے سے زائد کی کمی ہوئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 86کھرب19ارب32کروڑ84لاکھ روپے سے گھٹ
کر85کھرب85ارب49کروڑ60لاکھ روپے رہ گیا۔