’’قادیانیوں کیخلاف علامہ نورانی ؒ کی متفقہ قرار داد جنگ یمامہ کا تسلسل تھا‘‘

کراچی(نیوز رپورٹر)’’محبت اللہ کیلئے اور دشمنی اللہ کیلئے ‘‘کے معیار کے ساتھ مسلمانوں کو زندگی کے اصول مرتب کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ قادیانیوں سمیت تمام اسلام دشمنوں سے بے جا ہمدردی کسی بھی مسلمان کو زیب نہیں دیتی۔ انسانیت کا سبق ہادیٔ اسلام حضرت محمد الرسول اللہ ﷺ سے بڑھ کر عملی طور پر کوئی نہیں دے سکا۔ ان خیالات کا اظہار علامہ پیر کرم اللہ انصاری المعروف دلبر سائیں، جے یوپی کراچی ڈویژن کے صدر مفتی محمد غوث صابری، ناظم اعلیٰ محمد مستقیم نورانی اور دیگر نے جامعہ محمدیہ ماڈل کالونی میں قائد ملت اسلامیہ علامہ شاہ احمد نورانی ؒ اور مفتی اعظم کشمیر غلام قادر کشمیری صابری ؒ کے مشترکہ عرس کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع کی صدارت پیر آغا فضل الرحمن مجددی نے کی جبکہ حلیم خان غوری، علامہ محمد وحید نعیمی، محمد اسلم عباسی، سید آغا گل قادری، مولانا محمد فرید قادری، مولانا ظفر الدین اعظمی، قاری ضیاء اللہ، حاجی عبدالمجید نورانی ، حافظ اویس نورانی ، نوید نورانی، محمد تاج نورانی اوردیگر نے شرکت کی۔ علماء نے کہا کہ قادیانیوں کے خلاف 1974؁ء میں علامہ شاہ احمد نورانی ؒ کی قومی اسمبلی میں پیش کردہ متفقہ قرار داد خلیفہ ٔ رسول امیر المومنین سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے حکم پر جھوٹے نبی مسیلمہ کذاب اور منکرین ختم نبوت کے خلاف کی گئی جنگ یمامہ کا ہی تسلسل تھا۔ رہنمائوں نے کہا کہ تحریک تحفظ عقیدہ ختم نبوت اور نفاذ نظام مصطفی ﷺ سے وابستگی دنیا سنوار نے اور آخرت کی بہتری کے حصول کا ذریعہ ہے ۔ جے یو پی کے رہنمائوں نے مفتی غلام قادر کشمیری صابری ؒ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ مفتی غلام قادر کشمیری علامہ نورانی ؒ کے وفاشعار رفیق سفر رہے، وہ جمعیت علماء پاکستان کو توڑنے اور کمزور کرنے کی سازشوں کے دور میں بھی چٹان بن کر علامہ نورانی کے ساتھ کھڑے رہے۔

ای پیپر دی نیشن