اسلام آباد (نامہ نگار) وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 309ارب روپے کے جامع زرعی پروگرام پر آئندہ دو ہفتوں میں کام شروع ہو جائے گا۔ بلوچستان میں سات لاکھ ایکڑ بنجر زمین کو زیرکاشت لایا جائے گا، گومل زام اور کچھی کینال کے منصوبے مکمل اور ان میں توسیع کی جائے گی، خیبرپختونخوا میں مزید دو لاکھ ایکڑ بنجر اراضی زیرکاشت آ جائے گی، سوات، کاغان اور ناران میں ٹرائوٹ مچھلی کی افزائش اور برآمد کے لئے خطیر فنڈ سے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ فشریز کے لئے آسان شرائط پر قرضے دیئے جائیں گے۔ منصوبہ چار سال میں مکمل ہو گا۔ سندھ تاحال اس پروگرام میں شامل نہیں ہوا ہے۔ سندھ حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستان کی ترقی اور زراعت کے لئے سیاست کو الگ رکھ دیں۔ اس پروگرام کے تحت سندھ کے لئے پندرہ سے اٹھارہ ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی صاحبزادہ محبوب سلطان اور پاکستان تحریک انصاف کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے زراعت کے ہمراہ منگل کو پی آئی ڈی اسلام آباد کے میڈیا سینٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ زرعی پالیسی سے کسانوں کو فائدہ ہوگا۔ ہمارا فوکس چھوٹے کاشتکار ہیں جن پر ماضی میں توجہ نہیں دی گئی میں نے ڈپٹی وزیراعظم نہیں یہ تاثر غلط ہے میرے پاس کوئی عہدہ نہیں کابینہ میں زرعی پالیسی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ مجھے سپریم کورٹ نے صرف وزارت سے روکا ہے جہانگیر ترین نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہا کہ تجربے کی بنیاد پر پارٹی کی مدد کر رہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔مشورے کے لیے بلایا جاتا ہے لیگی ارکان اسمبلی کی ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب کا بڑا کردار تھا لیگی ارکان اسمبلی نے اپنے حلقوں کی بہتری کیلئے ملاقات کی لوگ خود تحریک انصاف سے رابطہ کر رہے ہیں ابھی ابتداء ہے بہت سے لوگ رابطہ کر رہے ہیں ۔ اتحادیوں سے ہمارا کوئی اختلاف نہیں اختر مینگل سمیت تمام اتحادیوں سے تعلقات اچھے ہیں نہیں سمجھتا پیپلز پارٹی مسلم لیگ ن کے کہنے پر چیئرمین سینٹ کو تبدیل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ چینی کی قیمت بڑھنے سے پیسہ مجھے نہیں آ رہا بلکہ حکومت کو جا رہا ہے۔