برسلز/ کوالالمپور (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز) یورپی یونین کے ہوا بازی و ٹرانسپورٹ کے ترجمان سٹیفن کیرماخد نے یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے پر پابندی کے معاملے پر کہا ہے کہ پی آئی اے سے ڈھائی سال پہلے یورپی فضائی معیارات پر بات شروع کی۔ پی آئی اے یورپی ایجنسی کو ائر لائن سیفٹی پر مطمئن نہیں کر سکی۔ پی آئی اے اس بات پر بھی مطمئن نہیں کر سکی کہ وہ بین الاقوامی معیارات پر پورا اترتی ہے۔ یورپی ایجنسی کی ایڈوائس پر پی آئی اے پر پابندی عائد کی گئی۔ پاکستان ایوی ایشن حکام کے ساتھ مشاورت سے دوبارہ آغاز پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ 2017ء میں پاکستان سول ایوی ایشن کے ساتھ مشاورت شروع کی گئی تھی۔ 2017ء میں پی آئی اے کو یورپی سیفٹی لسٹ میں نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پی آئی اے پر حالیہ پابندی لگانے کی وجہ وزیر ہوا بازی کا بیان ہے۔ ذرائع کے مطابق ملائیشین سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پاکستانی پائلٹوں کو جہاز اڑانے سے روک دیا ہے۔ تمام ہوا بازی کے اداروں کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی عارضی طور پر لگائی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی لائسنس کے حامل پائلٹس کی معلومات جمع کی جا رہی ہیں۔ پاکستانی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی تصدیق کے بعد ہی ان پائلٹوں کو جہاز اڑانے کی اجازت دی جائے گی۔ پاکستان سول ایوی ایشن سے پائلٹوں کی مکمل تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ عدم تصدیق پر پاکستانی لائسنس کے حامل پائلٹوں کو روک دیا جائے گا۔