سرینگر+ اسلا م آباد+ واشنگٹن (اے این این+ نوائے وقت رپورٹ) مقبوضہ کشمیر کے شہر سوپور میں معصوم بچے کے سامنے شہید کئے گئے نانا کی نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی اور سپردخاک کر دیا گیا۔ ترجمان سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے کہا ہے سوپور واقعے کو قریب سے دیکھ رہے ہیں، قتل میں جو بھی ملوث ہے اسے سزا ملنی چاہیے، عرب ٹی وی نے بھی بھارتی بربریت کا پول کھول دیا۔ تفصیلات کے مطابق سوپور میں معصوم بچے کے سامنے شہید ہونے والے نانا کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ لوگوں کی بڑی تعداد نے جنازے میں شرکت کی۔ ننھے بچے اور رشتے داروں نے بھی سچ بتا دیا۔ گزشتہ روز سوپور میں المناک واقعہ پیش آیا جب بھارتی فوج نے تین سالہ نواسے کے سامنے اسکے نانا کو گولی مار کر شہید کر دیا۔ تین سالہ عیاد نعش کے قریب بیٹھا بے بسی سے درندوں کی سفاکیت دیکھتا رہا۔ تصویر سامنے آنے پر ہر آنکھ اشکبار ہوگئی۔ سوشل میڈیا پر بھارتی مظالم کی لوگوں نے بھرپور انداز میں مذمت کی۔ ترجمان جنرل سیکرٹری اقوام متحدہ نے کہا ہے سوپور واقعے کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ قتل میں جو بھی ملوث ہے اسے سزا ملنی چاہیے۔ عرب ٹی وی نے بھی بھارتی بربریت کا پول کھول دیا، واقعے کی مکمل رپورٹ دکھا کر سچ دنیا کے سامنے لے آئے۔ بھارت کو بین الاقوامی سطح پر ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ شہید برہان وانی کی 8 جولائی کو برسی کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں ہفتہ شہادت منایا جائے گا۔ گائوں، گائوں تمام شہداء کی غائبانہ نمازہ جنازہ ہو گی۔ سات اورآٹھ جولائی کو بھارتی قبضے کے خلاف مظاہرے ہوں گے۔ نماز جنازہ کے بعد مقبوضہ وادی کے کشمیریوں نے احتجاج شروع کر دیا اور قابض فورسز کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ مختلف شہروں میں مظاہرے کئے گئے اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ بھارتی فورسز کشمیر سے نکل جائیں اور کشمیر کو آزاد کر دیں۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے مقبوضہ کشمیر میں ننھے بچے کے سامنے نانا کو شہید کرنے کی بھارتی سفاکیت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان اقوام متحدہ جنرل سیکرٹری سٹیفن ڈیوجیراک نے کہا کہ دنیا میں ہر جگہ لوگوں کو اپنے حقوق کیلئے آزادانہ احتجاج کا حق ملنا چاہئے۔ علاوہ ازیں ہزاروں شہریوں نے سرکاری فورسز کے خلاف احتجاج کیا۔ بزرگ کو نشانہ بنانے پر احتجاج کیا اور آزادی کے نعرے لگائے۔ دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں تین سالہ معصوم بچے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں بچہ بتا رہا ہے کہ کس طرح اس کی آنکھوں کے سامنے اس کے نانا کو گولیاں مار کر شہید کیا گیا۔ ویڈیو میں خاتو بچے سے پوچھ رہی ہے کہ صبح آپ کے ساتھ بڑے پاپا تھے ان کو کیا کیا؟ جس پر بچہ کہتا ہے کہ ان کو مار دیا۔ خاتون پوچھتی ہے کس نے مارا جس پر بچہ واضح طور پر کہتا ہے پولیس والے نے۔ اور پھر اپنی معصومیت میں منہ سے گولی چلنے کی آواز نکال کر دکھاتا ہے کہ کس طرح گولیوں سے ان کی آنکھوں کے سامنے اس کے نانا کو گولیوں سے بھون دیا گیا۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمد قریشی نے کشمیری بچے کے سامنے نانا کی شہادت کا واقعہ ہر فورم پر اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔یہ خبر دیکھتے ہی دیکھتے ٹوئٹر پر بھی وائرل ہو گئی، اور بشیر احمد کی خون سے لت پت لاش اور ان کے پوتے کی تصویر بہت زیادہ شئیر ہوئی۔ پاکستان میں اس حوالے سے کئی ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرنے لگے۔ پاکستان کے کئی سیاست دان، کھلاڑی اور فلم سٹارز شامل ہیں، جنہوں نے اس حوالے سے ٹویٹ کیا۔ وزیر اعظم عمران خان کے دفتر کے آفیشل اکاؤنٹ سے کیے جانے والے ٹویٹ میں لکھا گیا کہ ’اس کے پوتے کے سامنے ایک کشمیری کے بہیمانہ قتل نے آج پوری دنیا کو ہلا دیا ہے۔ شاید دنیا نے انڈین فوج کی اس بربریت کو آج پہلی بار دیکھا ہو، لیکن کشمریوں کے لیے یہ روز کا معمول ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی ٹویٹ کیا اور لکھا کہ ’ایک تین سالہ بچہ اپنے دادا کے بے جان، گولیوں سے چھلنی جسم پر بیٹھا ہے۔ یہ مودی کے فاشسٹ انڈیا کا اصل چہرہ ہے۔‘ کرکٹر شاہد آفریدی نے، جو پہلے بھی کشمیر کے معاملے پر ٹویٹ کر چکے ہیں لکھا کہ ’اپنے دادا کی گولیوں سے چھلنی لاش اور بندوق بردار فوجیوں کے درمیان پھنسا یہ بچہ۔ کوئی اور تصویر کشمیریوں کی حالت زار کی اس سے اچھی عکاسی نہیں کر سکتی۔ اداکارہ مہوش حیات نے بھی ٹویٹ لکھا کہ، ’اگر یہ آپ کا دل نہ ہلا سکے تو میں نہیں جانتی کس سے آپ کا دل ہلے گا۔ دنیا انڈین افواج کو معصوم کشمیریوں کے خلاف اس طرح کی جارحیت کرنے کی اجازت کیسے دے سکتی ہے۔ ہم اور کب تک اسے ان دیکھا کر دیں گے۔ اس کا رکنا لازمی ہے۔ کشمیری زندگیاں بھی معنی رکھتی ہیں۔