اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے ری انشورنس بروکروں کو ریگولیٹری فریم ورک میں شامل کرنے کے لئے مجوزہ ریگولیشنز کا مسودہ عوامی رائے عامہ کے لئے جاری کر دیا ہے۔ ری انشورنس بروکریج وہ شعبہ ہے جو کہ انشورنس کمپنیوں اور ری انشورنس کمپنیوں کے مابین کاروباری معاملات سے متعلق ہے۔ ایس ای سی پی کا موجودہ ریگولیٹری فریم ورک براہراست انشورنس بروکریج کرنے والوں کا احاطہ کرتا ہے۔ ان ریگولیشنز کے نفاذ کے بعد ری انشورنس بروکریج کا کاروبار بھی ریگولیٹری فریم ورک میں شامل ہو جائے گا اور انشورنس بروکریج کرنے والوں کو ری انشورنس بروکریج کا علیحدہ سے لائسنس حاصل کرنا ہو گا۔ ضوابط کے مسودے میں ری انشورنس بروکر کے لائسنس کے حصول کی بنیادی شرائط جیسا کہ کم سے کم ادا شدہ سرمایہ، لازمی ڈیپازٹس، پیشہ ورانہ گارنٹی کا معاوضہ،ریگولیٹری فائلنگ، لازمی معلومات کی فراہمی اور انشورنس ری بروکروں کیپیشہ ورانہ طرز عمل سے متعلق شرائط کا تعین کیا گیا ہے۔مجوزہ ریگولیشنز میں لائسنس یافتہ انشورنس بروکرز کے دوہرے کردار پر پابندی لگانے کی تجویز دی گئی ہے یعنی براہ راست انشورنس کرنے والے بروکر اب ری انشورنس کے بروکر کی حیثیت سے ایک ہی رسک پر انشورنس نہٰں کر سکیں گے۔ کسی سنگل نان لائف انشورنس کی صنعت میں مقامی رسک کو روکنیکو یقینی بنانے اور نان لائف انشورنس پالیسی میں مقامی بروکروں اور ان سے وابستہ غیر ملکی افراد کے مفاداتی کے تصادم سے بچنے کے لئے اس شرط کی تجویز دی گئی ہے۔