اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اخترکیانی کی عدالت نے فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہاؤسنگ اتھارٹی ایکٹ کی چار شقوں کے خلاف کیس میں فریقین کو جواب کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے اہم قانونی نقطعے پر معاونت کے لیے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا۔گذشتہ روز جھنگی سیداں کے مقامی 15 درخواستوں گزاروں کی جانب سے دائر کیس کی سماعت کے دوران وکیل راجہ انعام امین منہاس اور وکیل چوہدری وقاص ضمیر عدالت پیش ہوئے، انعام امین منہاس ایڈووکیٹ نے کہاکہ کوئی بھی شخص اپنے ایکٹ کا جج نہیں ہو سکتا لیکن یہاں ایسا ہی ہورہا ہے، یہ ایک ایکٹ ہے جس میں اتھارٹی جگہ ایکوائر بھی خود کر رہی ہے ریٹ بھی خود طے کر رہی ہے،اتھارٹی کے ریٹ طے کرنے پر کسی کو کوئی اعتراض ہو تو خود ہی سن کر اس پر فیصلہ کر رہی ہے،اصول یہ ہے کہ جس کا کسی معاملے میں اپنا مفاد ہو وہ اس کو خود نہیں سن سکتا،عدالت نے کہاکہ یہ جو آپ نے پرنسپل بتایا پھر تو یہ کیس کسی انڈیپنڈنٹ جج کے پاس بھیجنا چاہیے، کیونکہ یہاں پر تو ججز نے بھی ہاؤسنگ اتھارٹی سے پلاٹ لیے ہوئے ہیں،عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔