ملتان(توقیر بخاری سے)غربت اور افلاس میں اضافے اور بیماریوں بارے عدم آگاہی کی وجہ سے انسانی جسم کی ہذیوں کی بیماری خطرناک صورتحال اختیار کر گئی ہے اور ہڈیوں میں بھربھرا پن بڑھ رہا ہے۔اس بیماری کو اسٹیوپروسس کہا جاتا ہے۔عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں چار کروڑ چالیس لاکھ افراد اسٹیوپروسس کے خطرے سے دوچار ہیں جن میں68 فیصد تعداد خواتین کی ہے۔ خدشہ ہے کہ پچاس سال سے زائد عمر کی ہر دو میں سے ایک خاتون اپنی زندگی میں اسٹیوپروسس سے جڑے فریکچر کا شکار ہو سکتی ہیں۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ موجودہ دور میں غذائی معمولات کے حوالے سے جو تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اس سے ہماری صحت مجموعی طور پر شدید متاثر ہو ئی ہے یہی وجہ ہے کہ ہمارے ملک میں بیماریوں کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ہڈیوں کے امراض اور اس جیسے امراض سے بچنے کے لیے ہمیں اپنے معمولات زندگی کو فطرت کے عین مطابق بنانا ہو گا۔ شہری ان امراض سے محفوظ رہنے کے لیے کیفین پر مبنی غذائیں ، گوشت اور بازاری کھانوں کا استعمال کم سے کم کردیں،اسٹیو پراسس سے بچنے کے لیے دودھ ، دہی اور کیلشیم پر مبنی غذائوں کا استعمال زیادہ کرنا چاہیے۔ نیز ٹماٹر ،سیب اور دیگر پھلوں و سبزیوں پر مشتمل غذائوں کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے۔