لاہور (اپنے نامہ نگار سے، خصوصی نامہ نگار) لاہور ہائیکورٹ کے نظرثانی بورڈ نے کالعدم تنظیم ٹی ایل پی کے سربراہ حافظ سعد رضوی کی نظربند ی میں توسیع کے لئے استدعا مسترد اور انکے ساتھیوں کیخلاف حکومتی ریفرنس خارج کر دیا۔ حافظ سعد رضوی کی 90 روزہ نظربندی ختم ہونے سے قبل انہیں صوبائی ریویو بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا۔ نظر ثانی بورڈ جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس صداقت علی خان پر مشتمل ہے۔ نظر ثانی بورڈ نے قرار دیا کہ سعد رضوی و دیگران کو رہائی کیلئے اپنے خلاف درج تمام مقدمات میں ضمانتوں کیلئے متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرنا پڑے گا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا حافظ سعد حسین رضوی حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں، استدعا ہے کہ بورڈ انکی نظربندی میں دو ماہ کی توسیع کرے۔ حکومت پنجاب کے وکیل نے حافظ سعد رضوی کی سرگرمیوں کا ریکارڈ پیش کیا۔ سرکاری وکیل نے بورڈ سے مطالبہ کیا کہ ریکارڈ دیکھ کر نظربندی میں توسیع دی جائے۔ تاہم عدالت نے ریکارڈ سے اتفاق نہ کیا۔ نظر ثانی بورڈ کی جانب سے نظر بندی کی توسیع کی استدعا مسترد کئے جانے کے بعد سعد رضوی کی رہائی 10جولائی کو ممکن ہے۔ دوسری جانب ارکان مجلس شوریٰ کالعدم ٹی ایل پی نے مشترکہ بیا ن میں کہا کہ ہا ئیکورٹ کی جانب سے نظر بندی ختم کر نے اور رہائی کے آرڈرکا خیر مقدم کرتے ہیں اور آزاد عدلیہ سے انصاف کی مکمل امید رکھتے ہیں۔
کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ کی نظربندی توسیع کیلئے استدعا مسترد
Jul 03, 2021