کراچی (عطاء اللہ ابڑو)سپرہائی وے کراچی پر ایشیاء کی سب سے بڑی مویشی منڈی میں گائے،بیل ،بکروں کے ساتھ صحرائی جہاز بھی لینڈ کرگئے یہ صحرائی جہاز کہلانیوالے خوبصورت نقش و نقار بنے اونٹ سندھ کے مختلف شہروں نواب شاہ، نوشہرو فیروز، کندکوٹ، عمر کوٹ اور شہداد پور سے سے آئے ہیںتفصیل کے مطابق 10 جون سے لگنے والی مویشی منڈی کے21 ویں روز خوبصورت نقش ونقار بنے یہ صحرائی اونٹ عوام کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں،بیوپاری ڈاٹی ،سکرائی،لاڑی اور ریگستانی نسل کے اونٹوں کی قیمتیں ایک سے پانچ لاکھ ڈیمانڈکررہے ہیں جبکہ تھری صحرائی جہازوں کی قیمت چار سے چھ لاکھ مقررکررکھی ہے،عمرکوٹ سے آنے والے بیوپاری کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس سندھی نسل کے اونٹ ہیں اورانہیں دو لاکھ سے کم دام میں نہیں دیں گے،دورسے نظروں کوبھانے والے کالے،بھورے، لال اور سنہری رنگوں سے بھرے صحرائی اونٹ دل موہ لیتے ہیں اونٹ خریداری کیلئے آنیوالے شہریوں کا کہناہے کہ ہرسال کی طرح اس سال بھی اونٹ کی قربانی کرنے کاارادہ ہے چھلے سال ہم نے 70 ہزارروپے اسی مویشی منڈی سے ایک خوبصورت اونٹ خرید لیا تھاتاحال ابھی کوئی اونٹ پسند نہیں آیا،ننھے خریدار معاذ کا کہنا ہے کہ ہرسال اونٹ لینے آتے ہیں ابھی مناسب دام نہیں مل رہے'ترجمان مویشی منڈی یاور رضا چاولہ کا کہنا ہے کہ بیوپاریوں نے اونٹوں کی سجاوٹ میں دن رات ایک کررکھاہے اونٹوں کی سجاوٹ کے لیے ہار،پھول ،گلے کے گھنٹیاں اوردیگرسجاوٹی سامان بھی وہیں موجودہے بیوپاری اپنے اونٹوں کوبڑی چاہت کے ساتھ بنائوسنگھارکرکے گاہک سے سامنے پیش کرتے ہیں دیدہ زیب نقش و نقار بنے اونٹ آنکھوں کو بھلے بھی لگتے ہیں،میڈیا ترجمان یاور رضا چاولہ نے مزید کہا کہ اونٹوں کے بلاک میں پانی ،بجلی اور چارے کی سہولت24 گھنٹے موجود ہے۔