سعودی جزیرہ مرجانی چٹانوں اور دلکش ساحل کا حسین امتزاج قرار

سعودی عرب کے جزیرہ مارکا کا شمار مملکت کے ان جزائر میں ہوتا ہے جو دلفریب اور جاذب نظر قدرتی حسن کی دولت سے مالا مال ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ جزیرہ ایک طرف گہرے نیل گوں پانیوں اور ان میں موجود مرجانی چٹانوں کی وجہ سے سیاحوں کے لیے کشش رکھتا ہے اور دوسری طرف اس کا ریتلا سفید ساحل بھی کم دلکش نہیں۔ یہ جزیرہ ماہی گیروں، تیراکوں اور غوطہ خوری کے شوقین افراد کے لیے جنت سے کم نہیں۔ یوں جزیرہ مارکا مرجانی چٹانوں اور دلکش ساحل کا حسین امتزاج ہے۔سیاحوں کی توجہ کا مرکز جزیرہ مارکا عسیر کے ساحل پر واقع ہے۔ یہ جنوب مغربی گورنری البرک کا حصہ ہے۔ اس کے اطراف میں کئی اقسام کے پودے اور سدا بہار سرسبز درخت موجود ہیں جب کہ اس کے اندر مرجانی چٹانوں کا ایک بڑا ذخیرہ ہے۔ٹوریسٹ گائیڈ عبداللہ الشہرانی نے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ البرک گورنری کے ساحلی علاقوں میں کئی جزائر واقع ہیں۔ ان میں سب سے مشہور اور سب سے خوبصورت جزیرہ مار کا ہے۔ اس کے اندر ایک خوبصورت جھیل بھی پائی جاتی ہے جس اس کے حسن کو مزید دوبالا کر دیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جزیرہ مارکا کے اطراف میں آٹھ چٹانی جزائر ہیں۔ اس جزیرے پرموجود دلکش چیزوں میں اس کی چٹانوں پر پانی کے مسلسل بہا ﺅکے نتیجے میں بننے والے پہاڑی مجسمے ہیں جو فن پاروں سے کم نہیں۔ یہاں پرکثیر تعداد میں مرجانی چٹانی پائی جاتی ہیں۔ گرمیوں میں اس جزیرے میں شدید گرمی ہوتی ہے جب کہ سردیوں میں اس کا موسم معتدل ہوتا ہے۔جزیرہ مارکا ساحل سے 20 کلو میٹر کی مسافت پر ہے۔ کشتی کے ذریعے صرف تیس منٹ میں اس تک پہنچا جا سکتا ہے۔ اس جزیرے پر کھڑ ہو کر اطراف کے چھوٹے جزائر کا بھی مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔ یہاں پر مانگروف اور نایاب نارنگی رنگ کے پودے وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔الشہرانی کا کہنا تھا کہ جزیرہ مارکا کی سیرکوآنے والے سیاح ڈولفن سے فائدہ اٹھانے، قدرتی مناظر کی تصویر کشی، غوطہ خوری کے ذریعے مرجانی چٹانوں کا مشاہدہ کرسکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں پر کئی مہاجر پرندے بھی سیاحوں کا استقبال کرتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن