اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ دو ارب ڈالر کا قرضہ دینے کے لئے آئی ایم ایف نے تگنی کا ناچ نچا رکھا ہے سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے ناقص انداز میں معاہدہ کیا جس کی وجہ سے ہمیں تیل کی قیمت میں اضافہ انتہائی بوجھل دل سے کرنا پڑا اس فیصلے سے پہلے ہم نے یہ بھی سوچا اقتدار ہی چھوڑ دیں اور نگران حکومت بناکر الیکشن میں چلے جائیں لیکن ہمیں بتایا گیا کہ اس نازک مرحلے پر ایسا ہوا تو ملک ڈیفالٹ کرجائے گا اور ملک میں افراتفری پیدا ہوجائے گی پھر آپ سب الیکشن ڈھونڈتے پھریں گے وقت کا تقاضا ہے کہ اس مشکل صورتحال میں سب مل بیٹھیں لیکن ایک شخص فساد فی الارض پر تلا ہوا ہے کبھی کہتا ہے کہ لانگ مارچ کروں گا جب اس میں فیل ہو تا ہے تو کہتا ہے جگہ جگہ احتجاج کروں گا اس میں بھی بات نہیں بنتی تو شروع کردیا ہے ہر کسی کو گالیاں دیتا ہے برا بھلا کہتا ہے کبھی کہتا ہے میں فلاں کو نہیں چھوڑوں گا کبھی کہتا ہے میں یہ کردوں گا وہ کردوں گا قوم اس فتنے کو سمجھے اور الیکشن میں ایسے لوگوں کو ووٹ دیں جو ملک کو پرامن طریقے سے آگے لے کر چل سکیں لانگ مارچ لانے والوں نے شکایت کی تھی ان کے خلاف زائد المیعاد آنسو گیس استعمال کی گئی تھی میں انہیں بتانا چاہتا ہوں اب وہ آئے تو تازہ ملے گی ڈی چوک میں جمہوریت کے خلاف آنے والوں کو رینجرز، ایف سی اور پولیس نے صرف آنسو گیس اور ربڑ کی گولیوں سے صورتحال قابو کرکے دراصل جمہوریت کو بچایا میں انہیں شاباش دیتے ہوئے خراج تحسین پیش کرتا ہوں وزیراعظم شہباز شریف معیشت کی بحالی کے لئے کوشاں ہیں اس میں سب کو ان کا ساتھ دینا چاہئے عمران حکومت بننے پر میاں شہباز شریف نے میثاق معیشت اور بلاول بھٹو نے قدم بڑھائو عمران خان ہم تمہارے ساتھ ہیں کی پیشکش کی لیکن الٹا عمران خان نے ساری اپوزیشن کو چور ڈاکو کہا لیکن قدرت دیکھیں آج ایک وزیراعظم اور دوسرا وزیر خارجہ کے منصب پر فائز ہیں انہوں نے ان خیالات کا اظہارہفتہ کو پولیس لائنز میں شہدائے پولیس کے وارثان میں واجبات اور امدادی چیکوں کی تقسیم کے لئے منعقدہ تقریب سے خطاب اور سیف سٹی اسلام آباد کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا سابق اراکین قومی اسمبلی انجم عقیل خان، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان بھی ان کے ہمراہ تھے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس وقت ملکی سیاست میں صرف ایک شخص نے فتنہ فساد کھڑا کیا ہوا ہے جبکہ قوم پرست جماعتیں اس مشکل وقت میں حکومت اور ملک کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں اس وقت ہم سب کو ملکی معیشت میں بہتری لانے کے لئے مل کر بیٹھنے کی ضرورت ہے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ شہدائے پولیس کے بچوں کیلئے مجھے کہاگیا یہ واجبات ایک ارب 22 کروڑ روپے ہیں یہ بڑی رقم ہے اس سال اور اگلے سال آدھی آدھی رقم دے دی جائے لیکن وزیراعظم میاں شہباز شریف نے بڑی شفقت سے شہداء کے واجبات کی یہ رقم 30 جون تک ادا کرنے کی فوراً منظوری دے دی جس کے بعد شہداء کے وارثوں کے اکائونٹس میں وہ رقم پہنچ چکی ہے یا یہ مرحلہ طے کر رہی ہے دہشت گردی کے خلاف ہماری افواج، اداروں، پولیس، ایف سی سمیت عوام نے 80 ہزار قربانیاں دیں دہشت گردی کے واقعات میں پاکستان کا ڈیڑھ سو ارب کا نقصان ہوا جس کے بدترین اثرات اس وقت ہماری معیشت پر آرہے ہیں انہوں نے کہا کہ 2014 ء میں سانحہ اے پی ایس پشاور کے بعد دہشتگردوں سے نمٹنے کے لئے ہمارے قائد میاں نواز شریف نے وزیراعظم ہاؤس میں آل پارٹیز کانفرنس بلائی اور فون کرکے عمران خان کو کہا کہ یہ قومی اتفاق رائے کا معاملہ ہے اس میں شرکت کریں حالانکہ عمران خان اس وقت اپنے دھرنے میں روزانہ گالیاں دیا کرتا تھا لیکن اس اے پی سی میں اتفاق رائے سے دہشتگردی کے خلاف فیصلے کئے گئے انہوں نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات پارلیمانی کمیٹی کی منظوری سے ہو رہے ہیں جو بھی رپورٹ بنے گی وہ پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش کر دی جائے گی میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ کالعدم تحریک طالبان سے آئین کے اندر رہتے ہوئے مذاکرات ہورہے ہیں لیکن کوئی ماورائے آئین مذاکرات نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد سیف سٹی کی صورت حال دیکھ کر افسوس ہوا 70 فیصد وفاقی دارالحکومت سیف سٹی کی کوریج میں نہیں وزیراعظم میاں شہباز شریف نے حکم جاری کیا ہے کہ اسلام آباد سیف سٹی کو سوفیصد فعال کیا جائے اس کام کیلئے میں نے فوری طورپر سیف سٹی کو 40 ملین روپے جاری کردیئے ہیں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ شیخ رشید احمد بتائیں انہوں نے جو بینر لگائے تھے کیا میونسپل کارپوریشن کو فیس ادا کرکے منظوری لی تھی اگر نہیں تو پھر متعلقہ محکمے نے کوئی کارروائی کی ہوگی لیکن میرے علم میں ان کے بینر اتارے جانے کی اطلاع نہیں آئی انہوں نے کہا کہ عمران خان گرفتاری سے نہ ڈرتے ہوتے پشاور جاکر کیوں بیٹھتے بیل کراکے واپس اسلام آباد آئے اب ان کے لوگ بھی دھڑا دھڑ بیلیں کرار ہے ہیں وزیر داخلہ نے کہا کہ ایاز امیر ہمارے دیرینہ ساتھی ہیں ان پر تشدد کرکے بہت زیادتی ہوئی ہے انہوں نے تقریب میں سیاسی لیڈر پر تنقید کی جس کے بعد لاہور میں ان پر تشدد کیاگیا۔ دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہاہے عمران خان نے ملکی معیشت کیلئے کچھ نہیں کیا انہوں نے صرف فرح گوگی اور جمیل گجر کی معیشت پر توجہ دی جن کے اربوں روپے کے معاملاتِ سامنے آرہے ہیں پولیس لائن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب اقتدار سے جانے کے بعد آپ کو معیشت یاد آگئی ہے ماضی میں آپ نے اس قوم کی معیشت کیوں نہ بدلی آپ نے اپنے دور میں صرف فرح گوگی کی قسمت بدلی قوم ان چیزوں کو سمجھے ہمارے اجداد نے بے پناہ قربانیاں دے کر پاکستان بنایا تھا ہمیںکسی نے ایسے ہی پاکستان نہیں دیا تھا ہمیں مل کر اس ملک کو موجودہ معاشی چیلنج سے نکالناہے صرف ایک فتنہ اس سارے کام میں رکاوٹیں ڈالتا ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے لاہور میں سینئر صحافی ایاز امیر کی خیریت دریافت کی اور ان پر حملہ کرنے والے ملزمان کی گرفتاری اور سخت قانونی کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نامعلوم حملہ آوروں کو معلوم کرنے کیلئے پنجاب حکومت کو پورا تعاون دیں گے تنقید پر تشدد کا خود نشانہ بن چکے ہیں ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اسلام آباد پولیس کو 100 بیڈ کا ہسپتال دے رہے ہیں اس کیلئے 5 ارب روپے کی لاگت آئے گی اس مقصد کیلئے بھی فنڈز جاری کئے جا رہے ہیں وزیراعظم شہباز شریف جلد پولیس ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھیں گے اسلام آباد پولیس کا بڑا مطالبہ تھا کہ پنجاب پولیس کے برابر تنخواہ ہونی چاہئے یہ مطالبہ پورا کر دیا گیا ہے ایف سی پولیس کی تنخواہیں بھی کے پی پولیس کے برابر کر دی گئیں ایف سی جوانوں کے راشن الاؤنس میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا فسادی ٹولے کا گلہ تھا کہ آنسو گیس ایکسپائر ہے وہ پچھلے وزیر داخلہ نے خریدے تھے میرا فسادی ٹولے کو پیغام ہے کہ اب آنسو گیس نئی خرید لی گئی ہے ان کا شکوہ ختم کر دیا ہے ہم نے نظام بنایا ہے جس سے اب کوئی بھی جتھا اسلام آباد ڈی چوک نہیں آ سکتا۔ مزید برآں وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے جلسے میں 15 ہزار کے قریب افراد آئے جلسے میں خیبر پی کے حکومت کے تمام ملازمین بھی شامل ہیں۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہم نے اسلحہ کے ساتھ جسے گرفتار کیا وہ خیبر پی کے محکمہ صحت کا ملازم ہے پی ٹی آئی کا احتجاج ناکام ہے ملک میں مہنگائی انہی کی وجہ سے ہوئی جلسے میں عوام نے شرکت ہیں کی ۔ انہوں نے مزید کہا یہ چاہتے تھے حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ کے عہدے سے ہٹا دیا جائے ان کا آپس میں اختلاف تھا بری طرح ناکام ہوئے رن آف الیکشن ہو رہا ہے تو بات ختم ہو گئی ہم ضمنی الیکشن میں 15 سے 16 نشستیں جیتیں گے 17 جولائی کو صرف 4 سے 5 سیٹوں پر الیکشن ہوگا دیگر سیٹیں ن لیگ جیتے گی اور یہ عمران خان کو پتا ہے مہنگائی کا ریکارڈ دو تین مہینوں میں نہیں بلکہ پچھلے چار سال میں ٹوٹا کیا ہم پچھلے چار سال کے بھی ذمے دار ہیں جو توشہ خانے پر ہاتھ صاف کرے اس سے ملکی خزانہ کیسے محفوظ رہ سکتا ہے اربوں روپے کی پراپرٹی فرح شہزادی کے نام نکلی ہے حمزہ شہباز 17 اور 22 جولائی کو بھی سرخرو ہوں گے۔