اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) کیپیٹل پولیس کے زیر اہتمام پولیس لائنز اور سیف سٹی کی تقاریب میں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے وفاقی پولیس کیلئے 100 بیڈ کے جدید ہسپتال، 2018 ء سے بند وفاقی پولیس کیلئے میڈلز کے دوبارہ اجراء ، شہداء کے لواحقین میں ایک ارب 22 کروڑ روپے مالیت کے چیکوں کی تقسیم، مبینہ بلال ثابت ڈکیت گینگ کی ہلاکت پر پولیس ٹیموں کے لئے نقد انعامات اور تعریفی اسناد بھی د یئے وزیر داخلہ نے کہا کہ بلال ثابت گینگ کی ہلاکت خوش آئند ہے جس کے بارے میں مجھے بتایا گیا کہ وہ 514 سنگین وارداتوں میں ملوث تھاجس نے 200 ڈکیتیوں میں ایک ارب روپیہ لوٹا اسے جہنم واصل کرنے والی پولیس ٹیم کو وہ میڈل بھی دیں گے جو 2018 ء تک پولیس کو کارناموں پر ملا کرتے تھے لیکن 2018 ء میں یہ میڈل پولیس کو دینے بند کر دیے گئے تھے آج سے یہ بحال کرد یئے گئے ہیں انھوں نے کہا اسلام آباد پولیس کو نئی آنسو گیس بھی دی ہے ہیں جبکہ لا اینڈ آرڈر سے نمٹنے کیلئے انہیں آلات سے بھی لیس کیا گیاہے اسلام آباد پولیس کے پاس جدید ہسپتال نہیں تھا وزیراعظم میاں شہباز شریف نے پانچ ارب روپے کی لاگت سے 100 بستروں کے ہسپتا ل کی منظوری دی ہے جس پر اسی سال کام شروع ہوگاجلد وزیراعظم میاں شہباز شریف ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ اس ہسپتال پر کام کے آغاز کیلئے میں نے آج 350 ملین روپے کی گرانٹ جاری کردی ہے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس اپنا ایک ایس پی مقرر کرے جس کا ہفتے میں ایک دن صبح آٹھ سے چار بجے تک صرف یہ کام ہو کہ شہداء کی فیملیز کے مسائل سنے اوران کی پیش کردہ شکایات نوٹ کرے ان میں جو معاملات حکومت سے متعلقہ ہوئے حکم کریں ان کو بھی نمٹایا جائے گا ، قبل ازیں آئی جی اسلام آباد ڈاکٹر اکبر ناصر خان نے اپنے خطاب میں کہا وزیر داخلہ کی ہدایت پر کل 3 جولائی سے ہی ایک ایس پی ہر ہفتے صرف شہداء کے بچوں اور فیملیز کے مسائل سنے گا ۔