سکھر اور گڈو بیراج پر پانی کی مجموعی قلت 53 فیصد ہوگئی 

Jul 03, 2022

سکھر/روہڑی (بیورو رپورٹ/نامہ نگار)سکھر اور گڈو بیراج پر گزشتہ 6 روز کے دوران 36 ہزار کیوسک پانی میںکمی ، سندھ کے بیراجوں پر پانی کی مجموعی قلت 53 فیصد تک پہنچ گئی ، قلت کی صورتحال 7 جولائی تک برقرار رہے گی۔ تفصیلات کے مطابق سکھر اور گڈو بیراج پر گزشتہ 6 روز کے دوران 36 ہزار کیوسک پانی میںکمی ریکارڈ کی گئی ہے جس کے بعد سندھ کے بیراجوں پر پانی کی مجموعی قلت 53 فیصد تک پہنچ گئی ہے سکھر بیراج کنٹرول روم کے انچارج مولانا عبدالعزیز سومرو سے رابطہ کرنے پر انہوں نے بتایا کہ جولائی کے پہلے ہفتے میں گڈو، سکھر، کوٹری میں پانی کی قلت کی صورتحال 53 فیصد تک پہنچ گئی ہے گڈو بیراج پر پانی کی کمی 69 فیصد اورسکھر بیراج پر پانی کی کمی 45 فیصد جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 47 فیصد تک پہنچ گئی ہے گذشتہ 6 روز کے دوران سکھر اور گڈو بیراجوں پر 36 ہزار 381 کیوسک پانی کی کمی ہے،اس وقت گڈو بیراج پر پانی کی آمد میں 25 ہزار 716 کیوسک کمی کے باعث اپ اسٹریم کا اخراج 98 لاکھ 326 ہزار کیوسک سے کم ہو کر 72610 کیوسک رہ گیا ہے ،سکھر بیراج پر پانی کا بالائی بہاؤ 68,190 ہزار کیوسک کم ہو کر 57,525,000 ہو گیا ہے۔ دوسری جانب تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح میں 14 فٹ اضافے سے ڈیم کی سطح 1412.8 فٹ تک پہنچ گئی ہے۔ڈیم میں پانی کی آمد 1 لاکھ 80 ہزار 800 کیوسک، اخراج 1 لاکھ 20 ہزار کیوسک ہے۔ سندھ کے بیراجوں پر پانی کی قلت 7 جولائی تک برقرار رہے گی اور بالائی علاقوں میں ہونے والی بارشوں کا پانی 8 جولائی سے سندھ میں داخل ہوگا جس کے بعد پانی میں بہتری آنے کا امکان ہے۔واضع رہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گڈو بیراج سے 1000 کیوسک اور سکھر میں 2 ہزار کیوسک پانی کی کمی ہے اور اس وقت کوٹری بیراج میں پانی کا زیادہ بہاؤ 19,275 کیوسک ہے جبکہ ڈاؤن اسٹریم میں صرف 300 کیوسک پانی چھوڑاگیا ہے۔

مزیدخبریں