کراچی(سٹی نیوز )پاکستان کی سیاست میں شروع دن سے ھی بہت سی خامیاں رہی ہیں گو کہ قائد اعظم محمد علی جناح بہت ذہین اور قابل وکیل تھے مگر مسلمان قافلوں کا آزادی کے بعد قتل عام مشرقی پاکستان سے مغربی پاکستان تک زمینی راہ داری کا انتظام,مہاجرین کی آمد پر ریلوے میں مصلح زمہ داروں کا انتظام کرنا اور سی طرح دیگر معملات میں سقم پائی جانا جس سے آنے والے حکمرانوں, سربراہ جان کے لئیے مشکلات میں اضافی ھی رھا جسٹس وجیہہ الدین نے کہا کہ پاکستان کی سیاسی خدوخال میں جگہ جگہ سقم نظر آتا ہے اسکی وجہ اگر آغاز میں ان گھمبیر مسائل کو ایک متقی طور پر حل کر لیا جاتا تو آج ھم اس مشکل سے نہیں ھوتے بد قسمتی سے قائد اعظم محمد علی جناح اور خان لیاقت علی خان کے بعد ہمیں کو ئی مستقل بیلوث راہنما نہیں ملا جو ملک کو سیدھے راستے پر چلا سکے آئین،قانون،اور نہ انصافی،بڑھتی رہی عدلیہ،اسٹیبلیشمنٹ،سول بیوروکریسی,غرض ہر اداری اپنا مثبت کردار ادا نہیں کرسکا کرپشن بڑھتی رہی,ظلم،نا انصافی میں اضافی ھوتا گیا,بیرونی طاقت میں اضافہ،ھمارے حکمراں گھٹنے ٹیکتے رہے عوام پستی رہی اور آج ھم اس مقام تک آگئے جہاں سے عزت کے ساتھ واپسی ممکن نہیں،قبل ازیں بزم مکالمہ کے صدر شیخ طارق جمیل,نے خطبہ استقبالیہ دیتے ھوئے کہا کہ بزم مکالمہ کے قیام کا مقصد مثبت اظہار رائے ھے مثبت مکالمے کے زریعہ,انہوں نے کہا کہ ھم ہر مہینے اس طرح کی محفلوں کا اہتمام کرتے رھیں ھیں,فراست رضوی نے جسٹس وجیہہ الدین احمد کا تفصیلی تعارف کرایا, جسٹس وجیہہ الدین احمد نے کہاکہ ھمارے پاس اس ملک کو کامیابی سے اور مکلم دیانت داری سے چلانے کا پروگرام موجود ھے جس پر عمل کرکے تاریخی کامیابی حاصل کی جاسکتی ھے آخر میں سوال وجواب کا سیشن ھو ھوا جس میں شرکا ء نے سوالات بھی کئے اور جسٹس وجیہہ الدین احمد نے انکے جوابات بھی دئیے اس طرح بزم مکالمہ کی تقریب اختتام کو پہنچی آخر میں میزبان شیخ طارق جمیل،آفتا ب الدین قریشی, سید فراست حسین رضوی,اور افتخار ملتانی نے مہمان خصوصی جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد کو نشان پاکستان دے رہے ھیں
پاکستان کی سیاست میں شروع دن سے خامیاں موجود ، جسٹس وجیہہ الدین
Jul 03, 2022