اسلام آباد (عترت جعفری)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا دورر وزارت کیا چند ہفتوں کا رہ گیا ہے اس بارے میں وہ خود بھی اعتماد سے اس کی تردید نہیں کرتے اور جب ایک میڈیا ٹاک میں ان سے وزارت پر رہنے کے بارے میںسوال کیا گیا تھا ان کا کہنا تھا کہ یہ قیادت کی مرضی ہے ،ان کو وزارت سے فارغ کرنے کی افواہیں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی ماہ رواں کے اواخر میں وطن واپسی کے اعلان کے بعد پیدا ہوئیں ہیں،اور یہ تاثر بھی ظاہر ہوا کہ نواز شریف چاہتے ہیں کہ وہ معیشت کا کام سنبھالیں ،گذشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف کا ایک ٹوئٹ سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل وزیراعظم کی ٹیم کے محنتی ارکان میں سے ایک اہم حصہ ہیں، اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی ان تک رسائی ہے۔ مفتاح اسماعیل نے مشکل حالات میں بہتر کردار ادا کیا، لیکن بدقسمتی سے انہیں مسلم لیگ ن کے اندر سے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ہماری ہمدردیاں وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کے ساتھ ہیں، اور ان سے اظہار یکجہتی کا وقت ہے۔مفتاح اسماعیل نے اپنی میڈیا ٹاک میں کہا تھا کہ اسحاق ڈار ان سے سینئر ہیں اور اکنامک ٹیم کا اہم حصہ ہیں ،قیادت نے فیصلہ کران ہے چونکہ وہ دو بار وفاقی وزیر رہ چکے ہیں اس لئے وہ اب وزیر مملکت کا عہدہ تو قبول نہیں کریں گے اسحاق ڈار جولائی کے آخر میں اسلام آباد آ رہے ہیں ،وہ سینیٹر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔