گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی)توانائی بحران کے باعث سائیکل مارکیٹ اور سپیئر پارٹس کی قیمتیں بڑھ گئیں، شہری سائیکل کی خریداری میں مشکلات سے دوچار ، تفصیلات کے مطابق ملک میں تیل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے اور بجلی کی قیمتوں میں آئے روز اضافے سے 22انچ کی عام سائیکل کی قیمت 10ہزار روپے سے 16ہزار روپے تک پہنچ گئی جبکہ 20انچ کی عام دیسی سائیکل اب 9ہزار کی بجائے 15ہزار میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ امپورٹڈ سائیکلوں کی قیمتیں کو بالکل پہنچ سے باہر ہو گئیں یہ سائز اور کوالٹی کے مطابق بالترتیب 20ہزار، 35ہزار اور 40ہزار روپے تک فروخت ہو رہی ہیں پروفیشنل سائیکلز 30ہزار روپے سے 5لاکھ روپے تک کی قیمت میں مل رہی ہیں اسی طرح سائیکل کے ٹائرز اور دیگر سپیئر پارٹس بھی نہ صرف مہنگے ہوئے ہیں بلکہ بہت زیادہ مہنگے ہو چکے ۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ ہماری سیل بڑھ ضرور گئی ہے ، عام دکاندار کو دہاڑی بچتی ہے اصل کمائی تو بڑے بڑے سٹاک ہولڈرز کی ہے جن کی چاروں انگلیاں گھی میں ہیں۔