اسلام آباد(خبرنگار)ہیلتھ سروسز اکیڈمی (HSA)، حکومت نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن (MoNHSRC) کے زیراہتمام ڈائنامک میڈیکل کمپنی (DMC) کے تعاون سے اسلام آباد میں نیکسٹ جنریشن ہیلتھ کیئر پر ایک میڈیکل کانفرنس اور نمائش کا انعقاد کیا پاک فوج کے سابق سرجن جنرل، لیفٹیننٹ جنرل آصف ممتاز سکھیرا، وائس چانسلر، ہیلتھ سروسز اکیڈمی، پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان، مشیر صحت، حکومت پاکستان کی ڈاکٹر غزنہ خالد، چین میں سابق سفیر محترمہ نغمانہ ہاشمی اور دیگر نے شرکت کی شرکاء نے چین اور پاکستان کے درمیان شعبہ صحت میںسازگار ماحول پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا بعدازاں جینیات سے متعلق مختلف موضوعات پر کانفرنس کے مختلف سیشنز میں مقررین محققین وڈاکٹرز جنوبی کوریا، سنگاپور، ناروے، فن لینڈ، جرمنی، ترکی، چین اور پاکستانسے شریک ہوئے کانفرنس کا مقصد شرکا اور اس کے بعد عام لوگوں کو موروثی یا جینیاتی عوارض ان کی بروقت تشخیص اور دستیاب علاج کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا تھامقررین نے کہا کہ پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں جینیاتی امراض کے حوالے سے ہائی الرٹ ہوتے ہیں بنیادی طور پر جینیاتی عوارض کے بڑھتے ہوئے واقعات اور پھیلا کا تعلق ملک میں قبل از پیدائش جانچ کی سہولیات کی کمی سے ہے وائس چانسلر ہیلتھ سروسز اکیڈمی پروفیسر ڈاکٹر شہزاد علی خان نے کہا کہ میڈیکل ٹیکنالوجی پاکستان کے ایک ناکارہ صحت کی دیکھ بھال کے نظام کا ایک حل ہے لیفٹیننٹ جنرل آصف ممتاز سکھیرانے کہا کہ پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کا نظام صرف احتیاطی ماڈل پر مبنی ہے انہوں نے آگے بڑھنے کے لیے علاج اور روک تھام کے ماڈل پر عمل کرنے کی تجویز پیش کی ہمیں مصنوعی ذہانت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، بائیو ٹیکنالوجی اور جینومکس کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال کی ترقی کے اس منصوبے کو بڑھانے کے لیے بین الاقوامی تعاون کرنے والوں کی ضرورت ہے۔
میڈیکل کانفرنس