میلسی 5یتیموں کی 40لاکھ رقم پر قابض نانا موں پر مقدمہ کا حکم 

Jul 03, 2022

میلسی (تحصیل رپورٹر )  والدین کی ٹرین حادثہ میں حادثاتی موت پر ملنے والا 40 لاکھ روپے کا حکومتی معاوضہ 5 یتیموں کو 6 سال بعد بھی نہ مل سکا۔ حقیقی نانا اور ماموںکے خلاف ایڈیشنل سیشن جج فیصل جمیل نے مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا۔تفصیل کے مطابق 3 نومبر 2016 کو میلسی کے محلہ ریاض آبادکے رہائشی مظہر حسین اوراسکی بیوی کوثر مائی لانڈھی کے قریب خوفناک ٹرین حا دثے میں جاں بحق ہوئے محکمہ ریلوے نے حکومت کے اعلان پر20/20 لاکھ روپے کے دو چیک  یتیموں کے لیے جاری کیے مگر یتیم بچوں کے حقیقی نانا محمد یار اور حقیقی ماموں رب نواز نے یتیموں کو غلط طور پر نا بالغان ظاہر کیا اور چیک  خود حاصل کر لیے اور یتیموں کو پائی پائی کا محتاج ہونے پر ایک دھیلہ تک  نہ دیا۔جو در بدری سے بچنے کے لیے محلہ ریاض آباد میں مقیم۔دادی جنت مائی کے پاس رہنے لگے۔اس دوران 21  سالہبیٹی  سحرش  مظہر نے ایڈیشنل سیشن جج میلسی فیصل جمیل کی عدالت میں رٹ دائر کی عدالت نے کارروائی کا حکم دیا تو  سحرش کو اغوا کر کے  نانا اور ماموں نے چھپا دیا جس پرمقدمہ نمبر163/22 دادی نے تھانہ سٹی میں درج کروایا مگر یتیم فیملی کاپیروی کرنے والا کوئی مرد نہ ہونے کی بناپر نانا نے یہ مقدمہ خارج کروادیا جس پر متوفیان کی دوسری بیٹی نتاشا مظہر نے ایڈیشنل سیشن جج میلسی فیصل جمیل کی عدالت میں دوبارہ اپنے حق کے لیے  رٹ دائر کر دی عدالت کے حکم۔پر ایس پی انویسٹی گیشن وہاڑی ڈاکٹر بشری جمیل نے یتیم بچوں کے نانا کی اس رپورٹ پر کہ 40 لاکھ فکسڈ ڈپازٹ  میں جمع کرادیا ہے اسے لین دین کا معاملہ قرار دے کر رٹ داخل دفتر کرنے کی سفارش کر دی۔تاہم وکلاء کی بحث کی سماعت کے بعد عدالت نے ایس ایچ او سٹی میلسی کو مقدمہ درج کرنے کا حکم سنادیا ۔ 
میلسی 

مزیدخبریں