اداروں کیخلاف فیٹف کو خط: ملوث افراد کو کٹہرے میں لانے ، غداری مقدمات کا فیصلہ 

اسلام آباد (خبر نگار) قومی اداروں کے خلاف فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کو خط لکھنے کا معاملہ شدت اختیار کر گیا۔ قومی سیاسی قیادت نے قومی مالیاتی اور اقتصادی امور کے حوالے سے رکاوٹیں کھڑی کرنے والوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے ان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لیے قانون کو حرکت میں لانے کے لیے سرگرم ہوگئی ہے۔ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین، خیبر کے پی کے وزیر خزانہ تیمور جھگڑا اور پنجاب کے سابق وزیر خزانہ محسن لغاری بھی اس کارروائی کا نشانہ بن سکتے، سابق وفاقی اور صوبائی وزرائے خزانہ کے عالمی مالیاتی اداروں کو خط لکھ کر رکاوٹیں کھڑی کرنے‘ ٹیلی فونک گفتگو نے ان کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ ایف آئی اے سے شوکت ترین اور خبیر کے پی کے وزیر خزانہ کے آڈیو کلپ اور اس سے متعلقہ ریکارڈ بھی حساس اداروں نے طلب کر لیا ہے۔ ایسے جرم کے مبینہ طور پر مرتکب سیاسی اور سرکاری عناصر کے خلاف بڑے پیمانے پر قانونی کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اس جرم میں ملوث پیشہ ور سیاسی اور سرکاری افراد نے فیٹف، (عالمی مالیاتی فنڈ )آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کو ملکی اداروں بالخصوص ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ)کے خلاف خط لکھے تھے، خط میں پاکستان پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق کچھ فارماسسٹس کی جانب سے بین الاقوامی مالیاتی اداروں کو خطوط اور ای میل لکھی گئیں۔ الزام لگایا گیا تھا کہ پاکستانی ادارے منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔ غیر ملکی اداروں کو اس قسم کے خطوط لکھنا غداری کے زمرے میں آتا ہے، یہ وہ افراد ہیں جن پر پاکستان میں جعلی ادویات اور بلیک میلنگ کے مقدمات ہیں۔ محکمہ صحت کے حکام نے کارروائی کے لیے ایف آئی اے اور انٹیلی جنس ایجنسیوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکام کے مطابق ملوث افراد کے خلاف غداری کے مقدمات قائم کیے جائیں گے۔
فیٹف

ای پیپر دی نیشن