لاہور(سپورٹس ڈیسک )شائقین اور ماہرین یکساں طور پر شدید صدمے میں رہ گئے ہیں کیونکہ ویسٹ انڈیز بھارت میں ہونےوالے آئندہ ون ڈے ورلڈ کپ کیلئے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہا۔ کیریبین تاریخ میں پہلی بار شو پیس ایونٹ سے باہر ہوئے ہیں۔ فاسٹ باﺅلر جیسن ہولڈر نے کہاکہ یہ شاید ٹیم کے ساتھ میرے کم ترین پوائنٹس میں سے ایک ہے۔ لیکن ابھی بھی بہت سارے مثبت پہلو ہیں۔ میں نکولس پوران کیلئے بہت خوش تھا جس طرح اس نے اس پورے مقابلے میں کھیلا۔ یہ دیکھ کر اچھا لگا کہ کچھ نوجوان لڑکوں کو بڑے سٹیج پر موقع ملتا ہے۔ کرکٹ ویسٹ انڈیز ٹیم کی گورننگ باڈی، چھ ایسوسی ایشنز پر مشتمل ہے، یعنی بارباڈوس، گیانا، جمیکا، لیورڈ آئی لینڈز، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو اور ونڈورڈ آئی لینڈز۔ہولڈر نے اپنے ساتھیوں سے اپیل کی کہ وہ "علاقائی" ذہنیت سے پرہیز کریں اور کھیل کی بھلائی کیلئے "خطے کے طور پر" متحد ہوجائیں۔یہ (کرکٹ) کوئی انفرادی چیز یا علاقائی چیز نہیں ہے۔ ہمیں ایک خطے کے طور پر اکٹھا ہونا ہے اور واقعی، واقعی سوچنا ہے کہ ہم ایک گروپ کے طور پر کیسے آگے بڑھنا چاہتے ہیں اور اسے انجام دینا چاہتے ہیں۔ کوئی قلیل مدتی پیچ ورک ویسٹ انڈیز کرکٹ کو مدد نہیں دے گا اور تبدیلیاں گراس روٹ پر ہونی چاہئیں۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم گزشتہ چند سالوں میں پرفارمنس میں " اتار چڑھاو¿" دیکھ رہی ہے۔