حکومت کا عالمی ادارہ سے سٹاف لیول معاہدہ سے کاروبارمیں تیزی کا امکان

Jul 03, 2023

ملتان(وقائع نگار خصوصی)موجودہ حکومت کا عالمی ادارہ سے 9 ماہ کی مدت میں 3 ارب ڈالر قرض کی فراہمی کا سٹاف کی سطح کا سٹینڈ بائی معاہدہ وزیراعظم میاں شہباز شریف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور دیگر قومی اداروں کی ایسی کامیابی ہے، جس سے ملک میں فوری طور پر کاروباری سرگرمیوں میں تیزی کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ اس کے ساتھ معیشت کی پائیدار بنیادوں پر بحالی کیلئے حکومت کو اصلاحات کا موقع بھی مل گیا ہے۔ اس معاہدے کے سلسلے میں پاکستان کے دوست ممالک نے جس طرح کوششیں کی ہیں، اس پر پوری قوم کی جانب سے ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ان خیالات کا اظہار پاکستان کے معروف صنعت کار، سابق صدر چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری ملتان و ڈیرہ غازی خان اور سابق نگران صوبائی وزیر صنعت خواجہ جلال الدین رومی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا عالمی ادارہ کے ساتھ موجودہ معاہدہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کو بہتر بنانے، ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنے اور معاشی سرگرمیوں میں اضافے کا سبب بنے گا۔دوسری جانب عالمی ادارہ کی شرائط پر عمل کرتے ہوئے جو منی بجٹ پیش کیا ہے اس کی وجہ سے عوام پر بہت بوجھ پڑے گا۔اب وقت آگیا ہے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں، قومی سلامتی کے تمام ادارے اور تمام کاروباری ادارے مل کر معیشت کی بحالی کیلئے ایک جگہ پر اکٹھے ہو کر میثاق معیشت کی طرف آئیں اور کم از کم 10 سال کیلئے ایسا پروگرام ترتیب دیں کہ جو معیشت کی بحالی و بہتری کیلئے مستقل اپنا کام جاری رکھے۔حکومت چاہے کوئی بھی ہو ،بحالی معیشت کاپروگرام متاثر نہ ہو۔اس طرح ملک میں جاری مختلف مالی بحرانوں پر قابو پایا جا سکے گا۔انھوں نے کہا اب وہ وقت آگیا ہے کہ حکومتی ادارے بھی اپنے اخراجات پر کنٹرول کریں تاکہ حکومت کی طرف سے بھی عوام کو پیغام جانا چاہیے کہ وہ بھی اپنی ذمہ داریوں سے بے خبر نہیں۔ سابق نگران صوبائی وزیر صنعت نے کہا اس وقت صنعت کاروں کا پہیہ جام ہے، جس کے اثرات ہر شعبہء زندگی پر پڑ رہے ہیں۔آء ایم ایف کے اس معاہدے کے امید ہے کہ صنعت کا رکا ہوا پہیہ دوبارہ رواں دواں ہو گا۔ انھوں نے اب پوری قوم کو چاہیے کہ وہ  پاکستان کی بنی ہوئی مصنوعات کے پیغام کو عملی جامہ پہنائیں تاکہ ہمارا غیر ملکی کرنسی پر انحصار کم سے کم ہو سکے۔ یہی وہ وقت ہے جب ہم محب وطن پاکستانی ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے مصنوعات پر انحصار کریں، تاکہ ملکی صنعت کا پہیہ گھومتا رہے۔ خواجہ جلال الدین رومی نے کہا ایک عرصے بعد حکومت اور ادارے ملکی معیشت کی پائیدار بنیادوں پر بحالی کے لئے کام کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔جس سے ملکی معیشت میں جلد بہتری کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ اس موقعہ سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہمیں زراعت پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے کہ اگر ہم اپنے زمینداروں اور کاشتکاروں کو مراعات اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کر دیں تو اس طرح خوراک پر خرچ ہونے والا خطیر زرمبادلہ بچ سکے گا اور ملکی معیشت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔کہ آء ایم ایف کے اس معاہدہ سے ملتے والے قرض کو اس طرح خرچ کریں کہ ایک طرف ملک ترقی کرتا ہوا دکھائی دے تو دوسری طرف ہم دوبارہ اس طرح کے پروگرام کی طرف دوبارہ نہ جائیں۔

مزیدخبریں