لاہور(خبرنگار) ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے10 سالہ بچے کی بازیابی کیس میں غلط بیانی کرنے پر درخواست گزار اور وکیل کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کردیا۔عدالت نے وفاقی حکومت ، آئی جی پنجاب ، آئی جی جیل خانہ جات سمیت فریقین کو نوٹس جاری کر دیا۔ عدات نے آئندہ سماعت پر متعلقہ محکموں کے سینئر افسران کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے محکموں کی جانب سے بچوں کی گرفتاری کے متعلق جمع جواب پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔ عدالت نے دس سال کے بچے کو چوری کے مقدمہ میں حوالات میں رکھنے پر اظہار ناراضی کیا۔ جووینائل ایکٹ کے تحت کم عمر بچے کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا ہے۔ جو وینائل ایکٹ کے تحت عام مقدمات میں ایس ایچ او کم سن بچوں کی ضمانت لے سکتا ہے۔