امریکی قرارداد انتخاب پر، ڈونلڈ مداخلت کے موقف پر قائم ہوں: بانی پی ٹی آئی

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) بانی پی ٹی آئی نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں۔ پارٹی چھوڑنے والے رہنمائوں کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ تشدد سہنے والے اور فائلیں دیکھ کر بھاگنے والے پارٹی رہنمائوں کے بارے میں الگ فیصلے ہوں گے۔ پارٹی میں کوئی بڑے اختلافات نہیں ہیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ پی ٹی آئی میں اب گروپنگ واضح ہوچکی ہے، آپ نے اس بارے کیا فیصلہ کیا ہے؟۔ عمران خان نے کہا کہ میں نے دونوں گروپوں کو چار تاریخ کو بلایا ہے ان سے بات کروں گا۔ امریکی کانگریس نے پاکستانی انتخابات سے متعلق قرارداد میں اہم سوالات اٹھائے ہیں۔ کانگریس نے پوری تحقیقات کے بعد متفقہ طور پر قرارداد منظور کی۔کانگریس کی قرارداد میں وہی سوالات اٹھائے گئے جن کا ذکر پلڈاٹ، فافن اور پٹن میں ہے۔ ملکی اور غیر ملکی میڈیا سمیت پوری قوم نے الیکشن کی شفافیت پر سوالات اٹھائے ہیں۔ سب جانتے ہیں الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔ صحافی نے سوال کیا کہ حکومت کہتی ہے کانگریس کی قرارداد کیلئے پی ٹی آئی نے لابنگ کی، امریکہ میں اسرائیلی لابی سب سے زیادہ مضبوط ہے وہ بھی امریکہ کی تاریخ میں ایسی قرارداد نہیں لاسکے۔ سوال کیا گیا کہ کیا کانگریس کی قرارداد پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے یا سائفر مداخلت تھا؟۔ کانگریس کی قرارداد انتخابات سے متعلق ہے جبکہ سائفر میری حکومت کے خاتمے سے متعلق تھا۔ میں آج بھی ڈونلڈ لو کی مداخلت پر اپنے موقف پر قائم ہوں۔ سوال کیا گیا کہ عمر ایوب کے خلاف نعرے لگے ہاتھا پائی ہوئی کیا یہ پارٹی میں تقسیم کی نشان دہی نہیں؟۔ عمران نے جواب دیا کہ عمر ایوب نے پارٹی کیلئے بہت قربانیاں دیں اور بہت مشکل وقت دیکھا ہے، عمر ایوب کی پارٹی کیلئے خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ موجودہ بجٹ ظالمانہ بجٹ ہے، اس سے مہنگائی کا طوفان آنے والا ہے۔ بجلی گیس اور ٹیکسز میں مزید اضافہ ہوگا۔ حکومت نے اپنے اخراجات کم کرنے کے بجائے سارا بوجھ غریب عوام پر ڈال دیا۔ سفارشی سازشی وزیر داخلہ نے کرکٹ کو بھی تباہ کردیا ہے۔ پاکستان کو بچانا ہے، مشکلات سے نکالنا ہے تو شفاف الیکشن کے علاہ کوئی چارہ نہیں۔ عوامی مینڈیٹ والی حکومت اصلاحات کرکے ملک کو مشکل سے نکال سکتی ہے۔ میرے لئے جیل میں ایک کاغذ تک لانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ نواز شریف کو روزانہ چالیس چالیس لوگ ملنے آتے تھے۔ مجھے ابھی تک پتہ ہی نہیں انتخابات میں ہماری پارٹی کا کون کون امیدوار جیتا ہے۔ مخصوص نشستوں کا کیس سپریم کورٹ میں ہے، الیکشن کمشن نے ہمارے ساتھ ظلم کیا ہے۔ جیل انتظامیہ کی جانب سے گفتگو سے روکنے پر بانی پی ٹی آئی بار بار مشتعل ہوتے رہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...