مری اور گرد و نوا ح کے علاقوں میں پا نی کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیارکرگیا

   مری (حنیف خان ترک) مری اور اس کے گرد و نوا حی علاقوں میں پانی کا شدید بحران  پیدا ہو چکا ہے جس کی وجہ سے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں میری شہر موٹر ایجنسی سنی بینک گلڈنہ ویو فور روڈ بینک روڈ مال  روڈ صدیق چوک بازار شوالہ پنڈی پوائنٹ اور دیگر تمام علاقوں میں قلت آب  سنگین صورتحال اختیار کر دی گئی ہے جس کی وجہ سے لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں مری میں اس وقت تین سکیمیں چل رہی ہیں جن میں کھنی تاک دھار جاوا اور ڈونگا گلی سکیم ہے ڈونگا گلی 15 روز کے بعد بحال ہوئی ہے جبکہ کھنی تاک سے ایک سے ڈیڑھ لاکھ بیلن پانی کشمیر پوائنٹ تالابوں تک پہنچتا ہے دھار جاوہ میں بارشیں ہو جانے کے باعث پانی میں مٹی شامل ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے وہاں لگی ٹربائنز کو بند کر دیا جاتا ہے تاکہ پانی مٹی والا ٹربائنز کو نقصان نہ پہنچائے ڈونگا  گلی سکیم سے پانی بہت کم تعداد میں ہیں مری پہنچتا ہے ان تینوں  سکیموں کو اگر یکجا کیا جائے تو تین ساڑھے تین لاکھ بیلن پانی کشمیر پوائنٹ تالابوں تک پہنچتا ہے جبکہ سیزن کے دوران مری کو 20 سے 25 لاکھ گیلن پانی کی ضرورت ہوتی ہے جس کمی کو پورا کرنا انتہائی ناممکن سی بات ہے جس کی وجہ سے انتظامیہ بھی پریشان ہیں قلت اپ کا مسئلہ گزشتہ کئی برسوں سے جاری ہے لیکن اس کمی کو پورا کرنے کے لیے کوئی جامع حکمت عملی عملی طور پر نظر نہیں ائی فائلوں کے تو پیٹ بھر دیے جاتے ہیں لیکن ہر سیزن کے اغاز کے ساتھ ہی قلت اب  کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر جاتا ہے جس کی وجہ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے حکومت پنجاب کو چاہیے کہ وہ مری میں قلت اب کے بحران کو قابو پانے کے لیے کوہالہ سکیم کو فوری طور پر فعال کرے تاکہ مری سمیت تمام دیگر علاقوں کے اندر قلت اپ کے مسئلے کو قابو پایا جا سکے اور لوگ پانی کی بحران نہیں کیفیت سے باہر نکل سکیں۔

ای پیپر دی نیشن