پاکستان اور بھارت نے بگلیہار ڈیم کا معاملہ حل کر لیا‘ نیموبازگو ہائیڈل پراجیکٹ پر اختلافات برقرار ہیں : جماعت علی شاہ

نئی دہلی (ثناءنیوز + جی این آئی) پاکستانی انڈس واٹر کمےشن کے سربراہ سےد جماعت علی شاہ نے کہا ہے کہ درےائے چناب پر 2008 ء مےں بھارت کی جانب سے تعمےر کئے گئے بگلہےار ڈےم کے باعث پےدا ہونے والے پانی کے بہاو کا مسئلہ دونوں ممالک نے حل کر لےا ہے تاہم ضلع لداخ مےں درےائے سندھ پر 45 مےگا واٹ نےمو بازگو ہائےڈل پراجےکٹ کے ڈےزائن کے معاملہ پر اختلافات برقرار ہےں۔ بھارتی اخبار ” دی ہندو “ کے ساتھ انٹروےو مےں جماعت علی شاہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمےر کے ضلع ڈوڈہ مےں بگلہےار ڈےم کے باعث درےائے چناب سے پاکستان کو آنے والے پانی کے بہاو کے معاملے پر بھارت اور پاکستان کے درمےان پےدا ہونے والے اختلافات تےن روزہ مذاکرات مےں دور کر لےے گئے ہےں۔ جماعت علی شاہ نے کہا کہ ضلع لداخ کے علاقہ لہےہ مےں درےائے سندھ پر 45 مےگا واٹ نےمو بازگو ہائےڈل پراجےکٹ کے ڈےزائن کے معاملے پر اختلافات دور نہ ہو سکے اور ےہ معاملہ پاکستان مےں رواں ماہ ےا اگلے ماہ ہونے والے مذاکرات کے اگلے مرحلے مےں مزےد زےر بحث لاےا جائے گا۔ سید جماعت علی شاہ نے مزےد کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اوڑی اور چھوتک بجلی پروجیکٹوں پر تفصیل کے ساتھ تبادلہ خیال کے بعد اوڑی دوم پروجیکٹ تنازعے پر ایک معاہدہ ہوگیا ہے جس پر رواں میٹنگ کے دوران ہی دستخط کئے جائیں گے جبکہ چھوتک پروجیکٹ پر بھی معاہدہ ہونے پر بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا” ہمیں بھارت کی طرف سے بجلی کی پیداوار بڑھانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں تمام پروجیکٹوں کے ڈیزائن کے بارے میں مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں“۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ایک ہفتے میں نیموبازگو ڈیم پر اعتراضات کا جواب نہ دیا تو عدالت سے رجوع کریں گے۔ بھارت نے بگلیہار ڈیم پر 2 لاکھ کیوسک فٹ پانی روکنے کی غلطی کو تسلیم کر لیا اور آئندہ ایسا نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ دریں اثنا بھارتی اخبار نے دعوی کےا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان وزرائے خارجہ بات چیت سے قبل آبی تنازعات کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے ۔ پاکستان نے اوڑی ہائیڈل پروجیکٹ دوم اور چھوتک ہائیڈل پروجیکٹ پر اپنے تمام اعتراضات واپس لے لئے ہیں اور فریقین ان دونوں منصوبوں پر سمجھوتے کے قریب پہنچ گئے ہیں تاہم اسلام آباد نے بانڈی پورہ میں زیر تعمیر کشن گنگا پاور پروجیکٹ کے بارے میںنئی دہلی کو عالمی عدالت میں جانے کی دھمکی دی ہے جبکہ پاکستانی ماہرین کو اگست میں لدا خ کا دورہ کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن