ملک کو درپیش سابقہ مشکلات کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیرخزانہ نے کہا کہ سیلاب سے ملک کے بالائی اور جنوبی علاقوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا اور بیس لاکھ ہیکٹر رقبہ زیر آب آگیا، تین لاکھ مویشی ہلاک ہوئےاور پچیس ہزارکلومیٹر سڑکیں تباہ ہوگئی۔ انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے دو کروڑ افراد متاثرہوئے جبکہ معشیت کو دس ارب ڈالرزکا نقصان ہوا۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک کو ٹارگٹڈ سبسڈی کے خاتمے کی طرف لے جایا جائے گا اورضرورت کے مطابق اداروں کی نجکاری کریں گے۔
عبدالحفیظ شیخ نے اعلان کیا کہ یوٹیلٹی سٹورز پر چینی اورگندم عام لوگوں کی سہولیت کیلئے مہیا کرینگے۔ انہوں نے بتایا کہ توانائی کی قیمتیں کم کرنے کیلئے دو برسوں میں پانچ سوارب روپے کی سبسڈی دی جبکہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کےتحت پینتیس ارب روپےغریب عوام میں تقسیم کئے گئے۔
وفاقی وزیرخزنہ نے پارلیمنٹ کے چوتھےبجٹ کو وزیراعظم گیلانی اور صدرآصف زرداری کی تاریخی کامیابی قراردیا اوربجٹ کی تیاری میں حصہ ڈالنے والے تمام افراد اور اتحادی سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا۔