قومی اسمبلی میں ایوان کی کارروائی تلاوت کلام پاک سےشروع ہوئی اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکےعہدوں کے لیے انتخاب الگ الگ اور خفیہ رائے شماری کے ذریعےہوا،اسپیکر کیلئے نون لیگ کےسردارایازصادق، تحریک انصاف کی طرف سے شہریار آفریدی، پیپلز پارٹی کےنواب یوسف تالپور اور ایم کیو ایم کےایس اقبال قادری کےدرمیان مقابلہ تھا،، تاہم پیپلزپارٹی کی جانب سےاسپیکراورڈپٹی اسپیکرکیلئےکاغذٓات واپس لے لئے گئےجس پرنون لیگ، پی ٹی آئی اورایم کیوایم کے امیدواروں کےمابین مقابلہ ہوا، اسپیکرفہمیدہ مرزا نےمسلم لیگ نون کے سردارایازصادق کی کامیابی کا اعلان کیا.
سردارایاز صادق دو سو اٹھاون ووٹ لیکر اسپیکرقومی اسمبلی منتخب ہوئے،انہوں نےدوتہائی اکثریت یعنی دوسواٹھائیس سےبھی زیادہ ووٹ لئے،،تحریک انصاف کے شہریار آفریدی کے حصے میں اکتیس ووٹ آئے، ایم کیوایم کے ایس اقبال قادری اٹھائیس ووٹ لیکرتیسرے نمبر پررہے.
اس موقع پرفہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ آج کا دن اہم ہے،مطمئن ذہن سےایوان کی باگ دوڑ ایازصادق کے حوالے کررہی ہیں اور انہیں ہرطرح کےتعاون کا یقین دلاتی ہیںِ.
اس موقع پر نومنتخب سپیکر ایازصادق نے ایوان سے خطاب میں کہا کہ وہ ووٹ دینے والے تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور نوازشریف کی طرف سے اعتماد پر ان کے مشکور ہیں جبکہ سابق سپیکر ڈاکٹرفہمیدہ مرزا کوآئینی مدت پوری کرنے پر مبارکباد دیتے ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ کسی ایک جماعت کے نہیں ، پورے ایوان کے محافظ ہیں اور ایوان کو مکمل غیرجانبداری سے چلائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کا آڈٹ کیا جاسکے گا جبکہ اخراجات کم کرکے بچت پالیسی اپنائی جائے گی۔ بعدازاں ایوان میں ڈپٹی سپیکر کے لئے انتخاب ہوا، رائے شماری میں مسلم لیگ نون کے مرتضیٰ جاوید عباسی دوسواٹھاون ووٹ لے کر ڈپٹی سپیکر منتخب ہوگئے، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے مرتضی جاوید عباسی سے عہدے کا حلف لیا.