حکومت مخالف سیاسی اتحاد بنا رہا ہوں نہ لندن میں کسی سے ملاقات ہوئی: عمران

Jun 03, 2014

اسلام آباد (ایجنسیاں) عمران  خان نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ وہ خیبر پی کے حکومت کے حوالے سے کسی کی سیاسی بلیک میلنگ میں آنے کے بجائے صوبائی اسمبلی توڑ کر نئے انتخابات کروا دیں گے۔ شمالی وزیرستان ایجنسی میں زمینی فوجی کارروائی سے مقامی آبادی ملک کے خلاف جا سکتی ہے۔ جنرل (ر) اشفاق پرویز کیانی اور جنرل (ر) پاشا نے آپریشن نہ کرنے کی وجوہات سے آگاہ کیا تھا خیبر پی کے میں ترقیاتی فنڈز استعمال نہ ہونے کا اعتراف کرتا ہوں چاہتے ہیں کہ عوام کا پیسہ ضائع نہ ہو، حکومت مخالف وسیع تر سیاسی اتحاد بنا رہا ہوں نہ اس حوالے سے لندن میں کسی کے ساتھ ملاقات ہوئی ہے۔ نوازشریف نے دورہ بھارت میں کشمیری حریت رہنمائوں سے ملاقات  نہ  کر کے ٹھیک نہیں کیا، مخدوم جاوید ہاشمی، شاہ محمود قریشی اور ڈاکٹر شیریں مزاری کے ساتھ پریسکانفرنس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں جو لوگ ہیں ان کی پرورش ہی فوج کی چھتری کے نیچے ہوتی ہے۔ نواز لیگ کے 2008ء میں ووٹ 70 لاکھ تھے 2013 ء میں یہ ایک کروڑ 44لاکھ کیسے ہو گئے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے نریندر مودی سے ایک تابعدار شاگرد کی طرح ملاقات کی اپنے کاروباری معاملات کو طے کرنے کے لیے نواز شریف اپنے بیٹے کو لے کر بھارت گئے  تھے نواز شریف نے اپنے دورے کے موقع پر کشمیری حریت رہنمائوں  سے  ملاقات کی زحمت بھی گوارا نہیں کی۔ شریف برادران برطانیہ   کے دوسرے بڑے بزنس مین بن چکے ہیں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر چکے ہیں جو حکمران اپنے  ملک میں اپنا سرمایہ محفوظ تصور نہ کریں عوام کو اپنے سرمائے کے حوالے سے کیسے احساس تحفظ ہو گا۔

مزیدخبریں