کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) کراچی میں پانی کے بحران پر چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف زرداری کی صدارت میں اجلاس ہوا۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے پانی کے بحران پر اجلاس کو بریفنگ دی۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا ضرورت 1100 ملین جبکہ 650 ملین گیلن یومیہ پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ پانی کی سطح کم ہونے پر حب ڈیم سے 100ملین گیلن پانی نہیں مل رہا۔ حب ڈیم سے پانی کی فراہمی کی بندش قدرتی معاملہ ہے۔ انتظامیہ نہیں واٹر بورڈ کے لائن لاسز کو ختم کرنے کیلئے کام جاری ہے، نئے آلات مشینری خریدنے کیلئے فنڈز جاری کئے جا چکے ہیں، بلاول بھٹو زرداری نے ہدایت کی کہ پانی کا بحران جنگی بنیادوں پر حل کیا جائے۔ عوام کو پانی جیسی بنیادی ضرورت بہم پہنچنی چاہئے۔ انہوں نے ’’کے فور‘‘ منصوبے سمیت پانی کی فراہمی کے دیگر ذرائع پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی۔ مزید برآں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آج پارٹی کا پارلیمانی اجلاس کراچی میں طلب کرلیا ہے جس میں پارٹی کے تمام منتخب ارکان شرکت کرینگے۔ اجلاس کے دوران ملک میں سیاسی صورتحال،کراچی اور بلوچستان میں بدامنی کے علاوہ خیبرپی کے میں پیپلزپارٹی کو بلدیاتی انتخابات میں شکست کے حوالے سے معاملات زیرغور آ ئیں گے، علاوہ ازیں پارٹی سے ناراض کارکنوں کی شکایات دور کرنے کے حوالے سے معاملات پر غور وخوض ہوگا۔ بلاول بھٹو نے کراچی میں واٹر بورڈ کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی نے بلاول ہاوس میں سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔ ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ نے صوبے میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف جاری آپریشن پر بالعموم اور کراچی آپریشن کے حوالے سے خصوصاً بریفنگ دی۔انہوںنے سانحہ صفورا گوٹھ اور دیگر ہائی پروفائل مقدمات میں پیشرفت سے بھی آگاہ کیا سابق صدر نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن بلاتفریق جاری رکھا جائے۔