بلور ہاوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا کہ میاں افتخار حسین پر مقدمہ درج کروانے کے لئے مقتول حبیب کے والد پر پریشر ڈالا گیا ۔شیرعالم خان نے جب عدالت میں حقائق بیان کئےتواب ان پردوبارہ بیان بدلنے کےلئے پریشر ڈالا جارہاہے انہوں نے کہا کہ کپتان سن لئے ہم جیلوں سے ڈرنے والے نہیں لیکن آپ کیا کروگے ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ نے دھمکی دی کہ کارکنوں کے ساتھ ہونے والے ہر نا انصافی کا بدلہ لینگے اسفندیار ولی خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بلدیاتی انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کو تسلیم کر کے اقبال جرم کر لیا ہے۔ اس کے بعد ان کو صوبے میں حکومت کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ عمران خان کہتے ہیں کہ اگر دھاندلی ہوئی ہے تو دوبارہ انتخابات کرا لے گئے لیکن اب ہمیں ان کے زیر انتظام انتخابات تسلیم نہیں کیونکہ ان کی چوری کھل کر سامنے آگئی ہے ہم عمران خام پر مزید بھروسہ نہیں کر سکتے صوبائی کابینہ فوری طور پرمستفی ہو کر حکومت نگراں سیٹ اپ کے حوالے کریں ۔