فیصل آباد (نمائندہ خصوصی)7ارب روپے سے بننے والی فیصل آباد کینال ایکسپر یس وے پر کارپٹنگ کے آخری مرحلے کا آغاز کر دیا گیا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ ماہ اگست کے وسط تک اسی سال کے دوران سڑک کو آمد و رفت کیلئے کھول دیا جائے گا‘گٹ والا موڑ شیخو پور ہ روڈ سے لیکر فیصل آباد موٹر وے ساہیانوالہ ٹول پلازوں پر تین تین لائنوں پر مشتمل دو رویہ کینا ل ایکسپریس وے کا منصو بہ وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے سابق ڈی سی او نور الامین مینگل کی تجویز پر گزشتہ سال شروع کروانے کے احکامات جاری کئے تھے جس کے بعد سے کینال ایکسپریس وے پر بلا تاخیر تیزی سے کام جاری ہے اور اس وقت تقریبا 80فیصد تعمیر کا کام مکمل ہو چکا ہے ‘کینال ایکسپر یس وے کو فیصل آباد کی تعمیر و ترقی میں ایک شاندار انقلابی منصوبہ قرار دیا جا رہا ہے ‘25کلو میٹر دو رویا تین تین لائنوں پر مشتمل کینال ایکسپر یس وے پر گزشتہ روز کارپٹنگ کے تمام مراحل مکمل کر لئے گئے تاہم اب اس پر فائنل کورٹ کا سلسلہ تیزی شروع کر دیا گیا ہے ‘کینال ایکسپریس وے کے کنارے گٹ والا پارک ‘گارمنٹس سٹی‘فیصل آباد انڈسٹری اسٹیٹ کے علاوہ فیصل آباد موٹر وے ‘فیصل آباد سرگودھا ‘فیصل آباد لاہور ‘راولپنڈی ‘کوئٹہ ‘کراچی کو جانے والی ریلوے لائن کے علاقہ فیصل آباد لاہور ہائی وے شاہراہ کھرڑیانوالہ ‘چک جھمرہ ‘چنیوٹ‘ جھنگ جانے والی شاہراہ ‘فیصل آباد ‘چک جھمرہ ‘سانگلہ ہل روڈ واقع ہے اور یہ شاہراہ جسے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف فیصل آباد کی اکنامک حب قرار دے رہے ہیں اس پر 38مربعہ اراضی جو کہ سرکاری واقع ہے اس پر وفاقی حکومت فیصل آباد انٹر نیشنل ائیر پورٹ بنانے کا ارادہ رکھتی ہے ‘چنانچہ ائیر پورٹ کے تعمیر کیلئے وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت کی روشنی ہوم ورک کاکام ہو رہا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ 14اگست کے موقع پر یا پھر کینال ایکسپریس وے کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم میاں محمد نواز شریف انٹر نیشنل ائیر پورٹ کا اعلان کریں گے ‘یہ بھی واضح رہے کہ سابق ڈی سی او نور الامین مینگل کینال ایکسپریس وے کے کنارے فیصل آباد کینسر ہسپتال بنانے کا ارادہ رکھتے تھے اور اس کے علاقہ کینال ایکسپریس وے کے کنارے ہائی کورٹ بینچ اور عدالتی امور کے سلسلے میں تعمیراتی کورٹس بنانا چاہتے تھے جبکہ کینال ایکسپریس وے کے کنارے سروس روڈ کا منصوبہ بھی زیر غور تھا جبکہ انڈسٹری اسٹیٹ میں چناب کلب کی اسٹیشن کیلئے دو مربع اراضی مہیا کی گئی ہے جس پر نیو چناب کلب بنائی جائے گی جبکہ ذرائع کے مطابق پی ایچ اے کو جو کروڑوں روپے مہیا کئے گئے ہیں اس میں سے پی ایچ اے ڈیڑھ سے 2کروڑ روپے مالیت کے کینال ایکسپریس وے کے کنارے پودے لگا کر شجر کاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں ‘جس کی نگرانی سرکاری سطح پر کی جانی ضروری ہے ‘تاکہ مبینہ طور پر شجر کاری کے نام پر مال ہڑپ نہ کر لیا جائے ‘یہ بھی واضح رہے کہ وزیراعلی پنجاب میاں شہباز شریف کی طرف سے کینال ایکسپریس وے کے منصوبے کو دھوم دھام سے شروع کیا گیا تھا اور سابق ڈی سی او نور الامین مینگل ہر تیسرے روز اس سڑک کے معیار‘تعمیر کا خود مشاہدہ اور معائنہ کرتے تھے اور بار بار انہوںنے معائنوں اور دوروں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا تھا مگر ان کے تبادلے کے بعد موجودہ ڈی سی ا وکی تعیناتی سے لیکر اب تک انہوں نے کینال ایکسپریس وے پر فیصل آباد آمد کے موقع پر ایک وزٹ کیا اس کے بعد تاحال انہوں نے اپنے دفتر سے باہر نکل کر فیصل آباد کی تاریخ کے سب سے بڑے میگا پراجیکٹ کا کوئی معائنہ نہیں کیا اور نہ ہی ان کی طرف سے اس کی تعمیر کے سلسلہ میں موقع پر جا کر کوئی سر گرمی دکھائی گئی ہیں یہی وجہ ہے کہ پی ایچ اے جو کہ شجر کاری کے نام پر کروڑوں روپے حکومتی سطح سے حاصل کر چکا ہے اب تک اس میں کینال ایکسپریس وے کی گرین بیلٹوں میں نہ تو شجر کاری کی ہے اور نہ ہی ان گرین بیلٹوں کو بہتر بنانے کی طرف کوئی توجہ دی ہے ‘جبکہ کینال ایکسپریس وے کے کنارے سروس روڈ کی تعمیر بھی ضلعی انتظامیہ کی عدم توجہ کے باعث سرخ فیتے کا شکار ہو رہی ہے حالانکہ کینال ایکسپریس وے کے کنارے درجنوں آبادیاں واقع ہیں اور آئندہ کے حالات و واقعات کے پیش نظر سروس روڈ کی تعمیر فوری طور پر جولائی 2016ء سے جون2017ء تک کیلئے نیا منصوبہ اور فنڈ جاری ہونے چاہیے تھے لیکن ضلعی انتظامیہ کی عدم توجہ کے باعث سروس روڈ پر کام کروانے کا کوئی پروگرام نظر نہیں آ رہا اور اسی طرح جیسا کہ سابق ڈی سی او نو ر الامین مینگل کی طرف سے کینال ایکسپریس وے کے کنارے کینسر ہسپتال اور دیگر ترقیاتی منصوبے زیر غور تھے لہذا ڈی سی او فیصل آباد کو چاہیے کہ وہ کینال ایکسپریس وے کے منصوبے کو مکمل ہونے کے بعد اس پر سروس روڈ ار دیگر پراجیکٹ کیلئے حکومت پنجاب کو قائل کرے اور فنڈ حاصل کرکے اس کو حقیقی طور پر فیصل آباد کی تعمیر و ترقی اور اکنامک حب بنانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کریں ۔