بجٹ بہترین ہے حکومتی ارکان : کم ترقی یافتہ علاقوں کیلئے معمولی فنڈز رکھے اپوزیشن : سینٹ میں بحث جاری

Jun 03, 2017

اسلام آباد (ایجنسیاں) ارکان سینٹ نے کہا ہے کہ معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے‘ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کم ترقی یافتہ علاقوں کے لئے بہت کم فنڈز رکھے گئے‘ ترقیاتی منصوبوں کے لئے زیادہ فنڈز مختص کئے جانے چاہیے تھے‘ پاکستان بیت المال کے فنڈز بڑھنے سے غریبوں کو زیادہ مالی امداد دی جاسکے گی۔ رحمن ملک نے کہا کہ حکومت کی طرف سے لئے جانے والے قرضوں میں اضافے سے عوام اور معیشت پر دباﺅ بڑھتا ہے۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھانے اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے سے ہی برآمدات بڑھائی جاسکتی ہیں۔ معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے ہمیں مل کر کام کرنا چاہیے۔ حکومت اور پارلیمنٹ کو سوچنا چاہیے مشکل وقت سے ملک کو کیسے نکالنا ہے۔ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے زیادہ فنڈز مختص کرنے کی ضرورت ہے۔ پختونخواملی عوامی پارٹی کے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ ملک میں طبقاتی جبر انتہا کو پہنچ چکا۔ معاشرے میں مساوات کو فروغ دے کر ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ نجمہ حمید نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں کسانوں کی سہولت کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں۔ کھاد سستی کی گئی۔ صحت کے شعبے کے لئے بھی وافر فنڈز رکھے گئے۔ غریب دوست بجٹ ہے جس میں کوئی نئے ٹیکس نہیں لگائے گئے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رکن سینیٹر داﺅد اچکزئی نے کہا کہ حکومت کو بجٹ سے پہلے این ایف سی ایوارڈ کا اعلان کرنا چاہیے تھا۔ سینیٹر کریم خواجہ کے توجہ داﺅ نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا ہے گلگت بلتستان میں غیر ملکی سیاحوں کے داخلے کے لئے این او سی لینے کی شرط ختم کردی گئی‘ ایوان کو بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی نے ایوان بالا سے بھجوائے جانے والے 6 بل کسی ترمیم کے بغیر منظور کرلئے ہیں جبکہ کارپوریٹ بحالی بل‘ لاءریفارمز (ترمیمی) بل 2016ئ‘ انسداد دہشتگردی (ترمیمی) بل 2016ءاور پانامہ پیپرز انکوائری بل 2017ءقومی اسمبلی نے منظور نہیں کئے جبکہ ایک بل ترمیم کے ساتھ منظور کیا گیا۔ چیئرمین نے کہا کہ سینٹ سیکرٹریٹ سروسز بل 2017ءاور گواہوں کے تحفظ کے بل کی منظوری انتہائی اہمیت کی حامل ہے سیکرٹری سینٹ امجد پرویز نے ایوان کو بتایا سینٹ کے 261 ویں اور 262 ویں سیشن کے دوران مختلف پبلک پٹیشنز موصول ہوئیں جن میں سے 4 متعلقہ قائمہ کمیٹیوں اور ایک سینٹ سیکرٹریٹ کو بھجوا دی گئی۔ 43 پٹیشنز ناقابل سماعت قرار دے دی گئیں۔ نیشنل ہیلتھ کیئر بل 2017ءسے متعلق قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز کی رپورٹ ایوان میں پیش کردی گئی۔ خواجہ سراﺅں (تحفظ حقوق) بل 2017ءسے متعلق فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کرنے کی مدت میں 60 دن توسیع کی منظوری دے دی گئی۔ایوان کو بتایا گیا کہ ہرنائی میں پاسپورٹ آفس نے کام شروع کردیا ہے۔چیئرمین سینٹ نے ڈپٹی چیئرمین مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر حملے کے حوالے سے تحریک التواءکی منظوری کا معاملہ نمٹا دیا۔
سینٹ

مزیدخبریں