چیمپیئنز ٹرافی کرکٹ ٹورنامنٹ ”تاریخ کے آئینے میں“

آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا شمار انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے بڑے ٹورنامنٹس میں ہوتا ہے جس کے ماضی میں مقابلے ہر دو سال بعد ہوتے تھے تاہم 2009ءکے بعد سے اس ٹورنامنٹ کا انعقاد ہر چار سال کے بعد کر دیا گیا۔ تاکہ ورلڈ کپ کے درمیان میں شائقین کرکٹ کو ایک بڑا ٹورنامنٹ فراہم کیا جا سکے۔ 1998ءمیں شروع ہونے والے ٹورنامنٹ کے اب تک سات ایڈیشن ہو چکے ہیں۔ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم تین مرتبہ 2000ء‘2004ء اور 2009 ءمیں سیمی فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی لیکن بدقسمتی سے 2000ءمیں اسے نیوزی لینڈ سے چار وکٹوں سے شکست کھانی پڑی ‘ 2004ءمیں وہ ویسٹ انڈیز سے سات وکٹوں سے ہار گئی جبکہ 2009 ءمیں اسے نیوزی لینڈنے پانچ وکٹوں سے شکست دی۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سات مرتبہ کھیلی جا چکی ہے جس میں ساو¿تھ افریقہ، نیوزی لینڈ، سری لنکا، انڈیا، ویسٹ انڈیز اور آسٹریلیا نے کامیابیاں حاصل کی ہیں۔چیمپئنز ٹرافی میں2006ءاور 2009ءمیں آسٹریلیا نے دو مرتبہ کامیابی حاصل کی تھی جبکہ انڈیا نے بھی 2002ءاور 2013ءمیں دو مرتبہ ٹرافی اپنے نام کی ہے۔ 2002ءمیں کھیلی جانے والی چیمپئنز ٹرافی میں نہ رکنے والی تیز بارش کی وجہ سے سری لنکا اور انڈیا کو مشترکہ طور پر کامیاب قرار دیا گیا تھا۔رواں سال یکم جون سے 18 جون تک کھیلے جانے والی آٹھویں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں مجموعی طور پر 45 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم انعام کے طور پر دی جائے گی جو کہ سال2013 ءمیں کھیلی جانے والی چیمپئنز ٹرافی سے 5 لاکھ ڈالر زائد ہے۔ انگلینڈ اور ویلز میں کھیلی جانے والی چیمپئنز ٹرافی میں فتح حاصل کرنے والی ٹیم کو 22 لاکھ ڈالر انعام کے طور پر دئیے جائیں گے جبکہ رنرزاپ ٹیم11 لاکھ ڈالر کی حقدار ٹھہرے گی۔ سیمی فائنل تک پہنچنے والی ٹیموں کو بھی 4 لاکھ 50 ہزار ڈالر انعام کے طور پر ملیں گے۔ آئی سی سی کی جانب سے2017 ءچیمپئنز ٹرافی میں اپنے گروپ میں تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیم کو بھی 90 ہزار ڈالر جبکہ آخری نمبر پر آنے والی ٹیم کو 60 ہزار ڈالر ملیں گے۔ ٹوررنامنٹ کا پہلا میچ میزبان ٹیم انگلینڈ اور بنگلہ دیش کے درمیان اوول میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان کا پہلا میچ انڈیا سے چار جون کو برمنگھم کے میدان ایجبیسٹن میں کھیلا جائے گا جبکہ فائنل 18 جون کو لندن کے میدان اوول میں کھیلا جائے گا۔پہلی چیمپئنز ٹرافی 1998ءمیں آئی سی سی ناک آو¿ٹ ٹورنامنٹ کے نام سے بنگلہ دیش میں کھیلی گئی تھی جس میں ساو¿تھ افریقہ نے کامیابی حاصل کی تھی۔ کوارٹر فائنل میں ساو¿تھ افریقہ نے انگلینڈ کو 6 وکٹوں سے شکست دی تھی جبکہ سیمی فائنل میں سری لنکا کو ڈک لوئس میتھڈ کے تحت 92 رنز سے ہراکر فائنل میں پہنچی تھی اور پھر فائنل میں ویسٹ انڈیز کو چار وکٹوں سے شکست دیکر ٹورنامنٹ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ اسی طرح 2000ءمیں دوسری مرتبہ یہ چیمپئن شپ ناک آو¿ٹ کی بنیاد پر کینیا کے شہر نیروبی میں کھیلی گئی جہاں نیوزی لینڈ نے کوارٹر فائنل میں زمبابوے کی ٹیم کو 64 رنز سے شکست دیکر سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی تھی اور سیمی فائنل میں پاکستان کو چار وکٹوں سے شکست دیکر فائنل تک پہنچی تھی۔ اس ٹورنامنٹ میں نیوزی لینڈ نے فائنل مقابلے میںانڈیا کو چار وکٹوں سے شکست دیکر کامیابی حاصل کرتے ہوئے ٹرافی اپنے نام کی۔ سال 2002ءمیں تیسری مرتبہ کھیلی جانے والی چیمپئن شپ کا نہ صرف فارمیٹ تبدیل کر دیا گیا بلکہ اس کا نام بھی تبدیل کر کے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی رکھ دیا گیا۔ اسی سال یہ چیمپئنز ٹرافی سری لنکا میں کھیلی گئی جہاں سری لنکا نے گروپ میچ میں پاکستان کو آٹھ وکٹوں، دوسرے گروپ میچ میں نیدر لینڈ کو 206 رنز، سیمی فائنل میں آسٹریلیا کو سات وکٹوں سے شکست دیکر فائنل تک رسائی حاصل کی۔ دوسری جانب انڈیا نے گروپ میچ میں زمبابوے کو 14 رنز، انگلینڈ کو آٹھ وکٹوں سے شکست دیکر سیمی فائنل میں ساو¿تھ افریقہ کو 10 رنز سے ہرا کر فائنل میں پہنچی تھی۔ فائنل میزبان ٹیم سری لنکا اور انڈیا کے مابین ہونا تھا لیکن نہ رکنے والی موسلا دھار بارش کی وجہ سے میچ نہ ہوسکا اور دونوں ٹیموں کو مشترکہ طور پر کامیاب قرار دیا گیا۔ سال 2004ءمیں چوتھی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد انگلینڈ میں کیا گیا ، گروپ میچ میں ویسٹ انڈیز نے بنگلہ دیش کو 138 رنز اور دوسرے گروپ میچ میں ساو¿تھ افریقہ کو پانچ وکٹوں سے شکست دی جبکہ سیمی فائنل میں پاکستان کو سات وکٹوں سے شکست دیکر فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا جہاں ویسٹ انڈیز نے انگلینڈ کو دو وکٹوں سے شکست دیکر ٹورنامنٹ کی ٹرافی اپنے نام کی۔ پانچویں چیمپئنز ٹرافی 2006ءمیں انڈیا میں کھیلی گئی جہاں پہلے گروپ میچ میں ویسٹ انڈیز سے 10 رنز سے شکست کھانے کے باوجود آسٹریلیا نے چیمپئنز ٹرافی میں کامیابی حاصل کی۔ آسٹریلیا نے اپنے دوسرے گروپ میچ میں انگلینڈ کو چھ وکٹوں سے جبکہ انڈیا کو بھی چھ وکٹوں سے شکست دی اور سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کو 34 رنز کے فرق سے ڈھیر کر دیا۔ چیمپئن شپ کے فائنل میں ڈک لوئس میتھڈ کے تحت آسٹریلیا نے ویسٹ انڈیز کو آٹھ وکٹوں سے شکست دیکر نہ صرف گروپ میچ میں شکست کا بدلہ لے لیا بلکہ ٹرافی بھی اپنے نام کرلی۔ سال 2009ءمیں کھیلی جانے والی چھٹی چیمپئنز ٹرافی میں ساو¿تھ افریقہ نے میزبانی کے فرائض انجام دئےے ۔ چیمپئن شپ میں آسٹریلیا نے گروپ میچ میں ویسٹ انڈیز کو 50 رنز، پاکستان کو دو رنز شکست دی جبکہ انڈیا کے خلاف کھیلے گئے گروپ میچ کا نتیجہ نہ آسکا۔ سیمی فائنل میں آسٹریلیا نے انگلینڈ کو نو وکٹوں سے شکست دی اور فائنل میںنیوزی لینڈ کو چھ وکٹوں سے شکست دیکر دوسری مرتبہ چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ ساتویں چیمپئنز ٹرافی 2013ءمیں انگلینڈ میں کھیلی گئی جس میں انڈیا نے اپنے گروپ میچ میں ساو¿تھ افریقہ کو 26 رنز، ویسٹ انڈیز کو آٹھ وکٹوں اور پاکستان کو بھی ڈک لوئس میتھڈ کے تحت آٹھ وکٹوں سے شکست دیکر سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی اور سیمی فائنل میں سری لنکا کو بھی آٹھ وکٹوں سے شکست دیدی اس طرح انڈیا نے فائنل میں ایک سخت مقابلے کے بعد انگلینڈ کو پانچ رنز سے شکست دیکر چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کرلی۔

ای پیپر دی نیشن