اسلام آباد (این این آئی) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے الیکشن سے پہلے اپنی کتاب منظر عام پر لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کتاب میں ریحام خان کی زندگی کے نشیب و فراز اور بہت سے انکشافات شامل ہیں۔ کتاب انگریزی میں ہوگی جس کا اردو ترجمہ بھی شائع کیا جائے گا۔ کتاب شائع ہونے سے پہلے ہی سوشل میڈیا صارفین نے تنقید شروع کردی ہے۔ریحام خان نے ناقدین کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا سوشل میڈیا مافیا کا مفت میں میری کتاب کی تشہیر کرنے کا بہت بہت شکریہ ۔انہوں نے اپنے پرستاروں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ناقدین کو نظر انداز کردیں، وہ کیچڑ تو اچھالیں گے کیونکہ ان کی اصل یہی ہے، مجھے اس حوالے سے پھولوں کی توقع نہیں تھی۔ ریحام خان نے ایک اور ٹوئیٹ میں یہ الزام بھی لگایا کہ حمزہ علی عباسی انہیں اگست 2017 سے دھمکی آمیز ای میل کرکے انہیں خاموش کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک اور ٹوئیٹ میں حمزہ علی عباس کی جانب سے بھیجی گئی ای میل کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا۔حمزہ علی عباسی کی ای میل کا عکس شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا یہ تو صرف ایک پی ٹی آئی رکن کی جانب سے بھیجی گئی ای میل ہے لیکن اب وہ ایک ایک کرکے تمام دھمکی آمیز ای میلز شائع کریں گی۔اے این این کے مطابق عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان اور امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کی ملاقات کی تصاویرسوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں اور لوگوں کی بڑی تعداد ان تصاویر پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہی ہے۔ کتاب کی باقاعدہ تقریب رونمائی اگلے ہفتے لندن میں متوقع ہے اور اسی سلسلے میں وہ آج کل لندن میں مقیم ہیں۔ مبصرین نے خیال ظاہر کیا ہے ریحام خان کی کتاب شائع ہونے کے بعد عمران خان کو سیاسی طور پر شدید دھچکا لگنے کا امکان ہے اور اسی مناسبت سے اس کتاب کی رونمائی کیلئے یہ وقت چنا گیا ہے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق ریحام خان نے مریم نواز سے ملاقات کی خبروں کو مسترد کردیا۔ ریحام خان نے کہا کوئی ثبوت ہیں تو سامنے لائے جائیں، جانتی ہوں ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں۔ بے بنیاد الزامات لگانے پر انہیں عدالت لے جاﺅں گی۔ مجھے جتنا دھمکایا جائے گا اتنا ہی زیادہ چیزیں شائع کروں گی۔
ریحام خان