پشاور(بیورورپورٹ) پشاور کے گنجان آباد علاقہ ہشت نگری میں رشتہ داروں کے مابین جھگڑے کے تنازعہ پر 16 سالہ لڑکی کو سرعام برہنہ کرکے گلیوں میں گھمایا گیا تاہم علاقہ مکینوں کے جمع ہوتے ہی مرکزی ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جبکہ پولیس نے 2 ملزموں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ واضح رہے کہ آٹھ ماہ قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی16 سالہ لڑکی کی بے حرمتی کی گئی اور اس کی ویڈیو بنائی گئی تاہم پولیس مرکزی ملزم کو گرفتار کر نے میں تاحال ناکام نظر آرہی ہے۔ تھانہ ہشت نگری پولےس کے مطابق شکےلہ اپنے بھتےجے ظفر علی کے ساتھ جھگڑے کی رپورٹ درج کرکے واپس جارہی تھی کہ اس دوران امام بارگاہ پورن ولی کے پاس ملزم مظہر نے اس پر حملہ کردےا اور گالی گلوچ کے ساتھ ہی سرعام اس کی 16 سالہ بےٹی انشاءکے کپڑے پھاڑ کراسے سرعام برہنہ کردےااور گلی میں گھسیٹا۔ خاتون کے مطابق ملزم نے جب اس کی بےٹی کو برہنہ کےا تو اس کے رشتہ دار تنوےر حسےن نے اپنی چادر ڈال کر بےٹی کو ڈھانپا۔ ضلع ناظم محمد عاصم پشاور رات گئے متاثرہ لڑکی کے گھر گئے، اس موقع پر ڈی ایس پی اور ایس ایچ اوہشت نگری کو طلب کرکے مرکزی ملزم کی جلد ازجلد گرفتاری کے احکامات جاری کئے۔ چےف کےپٹل سٹی پولےس آفےسر پشاور قاضی جمےل الرحمن نے ہشت نگری کچھی محلہ واقعہ کانوٹس لےتے ہوئے تحقےقات کا حکم دےدےا جبکہ مرکزی ملزم کی عدم گرفتاری پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اےس پی سٹی کی سربراہی مےں کمےٹی قائم کردی ہے۔
پشاور/ لڑکی