وزیراعظم کی ہدایت پر زرتاج گل کی بہن کا نیکٹا تعیناتی کیلئے خط واپس لے لیا گیا

Jun 03, 2019

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر زرتاج گل کی بہن کی بطور ڈائریکٹر نیکٹا تعیناتی کا نوٹس لے لیا۔ وزیراعظم کے خصوصی مشیر نعیم الحق نے کہا کہ غلطی تسلیم کرتے ہوئے خان صاحب آج کابینہ میں ارکان کو آگاہ کریں گے۔ اگر کوئی اپنی پوزیشن کا غلط استعمال کرے گا تو سزا ہوگی۔ پارٹی پالیسی واضح ہے۔ وزیراعظم یقینی طور پر غلطی کا ازالہ کریں گے‘ تاہم اس وقت مزید ایکشن لینے پر بات نہیں کر سکتا۔ ادھر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے نوٹس لئے جانے کے بعد زرتاج گل وزیر کی جانب سے اپنی بہن کی تقرری کے لئے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) کو لکھا گیا خط واپس لے لیا گیا۔ گزشتہ روز میڈیا کے ذریعے اس قسم کی خبریں سامنے آئی تھیں کہ زرتاج گل وزیر کی اسسٹنٹ پروفیسر بہن شبنم گل کو ڈائریکٹر نیکٹا تعینات کر دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے خلاف سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا تھا جبکہ وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے زرتاج گل وزیر کی بہن کو ڈائریکٹر نیکٹا بنائے جانے کی حمایت کی تھی۔ اس معاملے پر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ وزیراعظم نے زرتاج گل کو ہدایت کی ہے کہ نیکٹا کو لکھا گیا خط واپس لیں۔ نعیم الحق نے مزید لکھا کہ زرتاج گل وزیر نے اپنی بہن کی تقرری کے لئے نیکٹا کو خط لکھا تھا۔ اس طرح کا اقدام پی ٹی آئی کے اصولوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے لکھاکہ پی ٹی آئی نے ہمیشہ اقرباء پروری کی مخالفت کی ہے۔ پی ٹی آئی حکومت میں کوئی بھی شخص اپنے عہدوں کا استعمال کرتے ہوئے اپنے رشتہ داروں‘ دوستوں کو نہیں نواز سکتا۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے سیکرٹری داخلہ کو خط لکھا ہے۔ خط میں بتایا گیا ہے کہ وزیر مملکت زرتاج گل نے سیکرٹری داخلہ کو لکھا خط واپس لے لیا۔ زرتاج گل کی جانب سے 27 فروری کو لکھے گئے خط کی واپسی سے آگاہ کیا گیا۔ زرتاج گل کی جانب سے لکھے گئے خط کا مقصد صرف سی وی کی نشاندہی کرنا تھا۔ خط کے ذریعے اقرباء پروری یا دباؤ ڈالنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ خط کے متن میں زرتاج گل کی کسی بھی بے ضابطگی کی صورت میں تحقیقات کی درخواست کی گئی ہے۔ وزیر مملکت کی خواہش ہے کہ تحقیقات عوام کے سامنے لائی جائیں۔ متن میں کہا گیا ہے کہ بے ضابطگی کی صورت میں شبنم گل کی تقرری کی ریکوزیشن واپس کی جائے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق معاون خصوصی وزیراعظم نعیم الحق نے کہا ہے کہ شبنم گل کی تعیناتی کا معاملہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تھی۔ تقرری میں کوئی غیر قانونی بات ہوئی ہے تو اسے ختم کریں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ نیکٹا نے کہا ہے شبنم گل کی تعیناتی میرٹ کے مطابق ہوئی یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ شبنم گل کی پی ایچ ڈی مکمل نہیں جو اس پوسٹ کیئے ضروری تھی۔ زرتاج گل کا وزیر کی حیثیت سے بہن کا سی وی بھیجنا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی تھی ہمارے ایک وزیر کا سعودی سفارتخانہ کو خط بھیجنا بھی خلاف ورزی تھی‘ آج نیکٹا سے بات ہو گی اگر انہوں نے تعیناتی کی ہے تو اسے ختم کیا جائے۔ زرتاج گل نے خط واپس لے لیا ہے اور غلطی کا اعتراف بھی کیا ہے۔ زرتاج گل پارٹی کی سینئر رکن ہیں۔ کابینہ اجلاس کے بعد مؤقف دوں گا بہن کی تعیناتی کیلئے زرتاج گل کا خط اقرباء پروری کی مثال ہے۔ ایک سوال پر کہا کہ کراچی میں میرے بھتیجے شیراز الحق کے تبادلے کا مجھے پتہ بھی نہیں۔ فواد چودھری کے بیان کے حوالے سے کہا کہ کابینہ میں بہت لوگ منتخب ہو کر نہیں آئے لیکن وہ قابلیت کی بنیاد پر آئے ہیں۔ پوری کابینہ عمران خان کی رہنمائی میں متحد ہے۔ وزیراعظم کا فرض ہے کہ قابل للوگوں کو ذمے داریاں دیں ہم چاہتے ہیں سرکاری ٹی وی کو وزارت کے چنگل سے نکالا جائے ابھی خزانہ خالی ملا ہے اگلے بجٹ میں بہت سے ترقیاتی کام کریں گے۔ صرف عمران خان کا نمائندہ ہوں ان کے احکامات پر عمل کرانا میرا فرض ہے۔

مزیدخبریں