اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے قابض بھارتی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ کشمیر میں ایک ہی روز میں 13 کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نام نہاد انسداد دراندازی آپریشن کے نام پر کشمیریوں کا جعلی مقابلوں میں قتل کیا جا رہا ہے۔ بیان میں بھارتی مظالم پر آواز اٹھاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کرونا وائرس سے نبرد آزما ہے تو دوسری جانب بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم بڑھا رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ایک ہی دن میں 13 کشمیریوں کا قتل بھارت کے انسانیت سوز مظالم اور جرائم کا مظہر ہے۔ بھارتی حکام اپنے جرائم چھپانے کیلئے کشمیری مزاحمت کاروں کی تربیت اور در اندازی کے الزام لگا رہے ہیں۔ انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس اور حکمران جماعت بھارتیا جنتا پارٹی اقدامات کی وجہ سے دنیا کے سامنے بے نقاب ہو چکی۔ بھارت جان لے کہ اس کے مظالم کشمیری عوام کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔ پاکستان مخالف پراپیگنڈہ بھارتی ریاستی دہشتگردی سے عالمی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ عالمی برادری بھارت کو کشمیریوں کے خلاف سنگین جرائم سے روکنے کیلئے فوری اقدامات کرے۔ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ بھارت کو یہ سمجھنا چاہیے کہ اس کی بربریت کشمیری عوام کے عزم کو توڑ سکتی ہے اور نہ ہی اس کا پاکستان مخالف پروپیگنڈہ ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹا سکتا ہے، ہر کشمیری کی شہادت کشمیریوں کے بھارتی قبضے سے آزادی کے عزم کو مزید تقویت بخشے گی۔ عالمی برادری کرونا سے لڑ رہی جبکہ بھارت کشمیری عوام پر ظلم وبربریت بڑھا رہا ہے۔ ایک روز میں 13 کشمیریوں کا قتل بھارتی حکومت کے انسانیت کے خلاف جاری جرائم کا واضح ثبوت ہے۔ بھارتی بربریت کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو نہیں دبا سکتی۔