کرونا وائرس کمزور نہیں ہوا، لاطینی امریکہ کے ہسپتال شدید دبائو میں ہیں: عالمی ادارہ صحت

Jun 03, 2020

نیو یارک/ جنیوا (اے پی پی/ آن لائن) عالمی ادارہ صحت نے ان دعووں کو مسترد کردیا ہے جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کرونا وائرس اپنی طاقت کھورہا ہے۔ منگل کو برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اس سے قبل اٹلی میں ایک سینئر ڈاکٹر نے کہا تھا کہ ایسے لگ رہا ہے کہ وائرس اب کم جان لیوا ہوگیا ہے۔ سین رافائل ہسپتال کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ کے سربراہ پروفیسر البرٹو زنگریلو نے دعویٰ کیا تھا کہ کرونا وائرس اب کلینیکلی موجود نہیں ہے۔ تاہم کئی سائنسدانوں جن میں ڈبلیو ایچ او کے ماہرین بھی شامل ہیں کا کہنا ہے کہ اس خیال کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں۔ ڈبلیو ایچ او میں وبائی امراض کی ماہر ماریا وین کیرکوف کا کہنا ہے کہ منتقل ہونے کی اہلیت کے اعتبار سے کرونا وائرس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور شدت کے لحاظ سے بھی اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ کرونا وائرس میں مبتلا مریضوں کی بھاری تعداد کے تناظر میں لاطینی امریکی ممالک میں ہسپتالوں اور مجموعی طور پر نظام صحت شدید دباؤ میں ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے ایک اعلٰی اہلکار میشائل رائن نے نشاندہی کی کہ پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران جن دس ملکوں میں سب سے زیادہ نئے کیسز سامنے آئے، ان میں سے چار لاطینی امریکی ممالک ہیں۔ مجموعی طور پر ان مملک میں اب تک ایک ملین سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد پچاس ہزار سے متجاوز ہے۔ برازیل سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، جہاں متاثرین سوا پانچ لاکھ سے زیادہ اور ہلاکتیں قریب تیس ہزار بنتی ہیں۔

مزیدخبریں