اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی صدارت میں ای سی سی کے اجلاس میں وزارت اوورسیز پاکستانی اور ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کیلئے 4.52 بلین روپے گرانٹ کی منطوری دے دی۔ یہ رقم پنشن سپورٹ کے لئے دی گئی۔ ای سی سی نے فیصلہ کا کہ یہ اخراجات ای او بی آئی کے اپنے وسائل سے پورے کئے جائیں گے۔ اجلاس میں پورٹ قاسم ماسٹر پلان کو اپ ڈیٹ کرنے کیلئے غیر ملکی کنسلٹنٹ مقرر کرنے کی سمری پر ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ جہاں بھی اتھارٹی اپنے وسائل سے خرچ کرتی ہے ان پر بورڈ یا وزارت خود فیصلہ کرے۔ آئی ایف ای ایم کے تحت کوہاٹ آئل ڈپو دوباہ کھولنے کی منطوری دے دی۔ اس ڈپو کے کھل جانے سے2 ہزار کلو لیٹر سٹوریج کا اضافہ ہو گا۔ ای سی سی نے حکومت آزاد کشمیر کے لیے ڈیڑھ ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دے دی۔ خیبر پی کے کے ضلعی ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کے لیے بھی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور کی گئی۔ جبکہ سول آرمڈ فورسز کی کے لیے پانچ ارب روپے کی منظوری دے دی۔ انٹرنل سکیورٹی ڈیوٹی الاؤنس کی مد میں 19 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور کی گئی اور ایف سی بقایا جات اور شہدا لواحقین کے لیے 20 کروڑ 41 لاکھ روپے سے زائد ضمنی گرانٹ منظور کی گئی۔ وزارت دفاع کے ایگزیکٹو محکموں کے لیے اور پاکستان رینجرز پنجاب کے اخراجات کے لیے بھی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور کی گئی۔ وزارت داخلہ کے ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دی گئی۔ قومی ورثہ ڈویژن کے لیے 25 کروڑ روپے جبکہ ایف بی آر کے لیے 15 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔ ٹی آئی پی کے نیشنل بینک سے لئے گئے قرض پر حکومتی گارنٹی کی توسیع کی منظوری مؤخر کر دی گئی۔ دریں اثناء وزیر خزانہ نے آئل ریفائنری کے وفد نے ملاقات کی۔